صحيح ابن خزيمه
رمضان المبارک میں سفر کے دوران جن لوگوں کے لئے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے ان کے ابواب کا مجموعہ
1400.
1400. اس بات کی دلیل کا بیان کہ حائضہ عورت طہارت کے دنوں میں روزے کی قضا دے گی اور حیض کے دنوں میں ساقط ہونے والے فرض روزے کی قضا آئندہ شعبان تک دینے کی اسے رخصت ہے
حدیث نمبر: 2046
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میرے ذمہ رمضان المبارک کے روزوں کی قضا ہوتی تھی تو میں انہیں شعبان آنے تک ادا نہ کرسکتی تھی۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2046]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

حدیث نمبر: 2047
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ يَحْيَى ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ بِمِثْلِهِ
امام صاحب اپنے استاد محمد بن بشار کی سند سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مذکورہ بالا کی مثل حدیث بیان کرتے ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2047]
تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق

حدیث نمبر: 2048
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ ، تَقُولُ: " قَدْ كَانَ عَلَيَّ شَيْءٌ مِنْ رَمَضَانَ , ثُمَّ لا أَسْتَطِيعُ أَنْ أَصُومَهُ حَتَّى يَجِيءَ شَعْبَانُ" . وَظَنَنْتُ أَنَّ ذَلِكَ لِمَكَانِهَا مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. يَحْيَى يَقُولُهُ قَالَ: وَكَانَ يَسْتَنْظِرُهُ مَا لَمْ يُدْرِكْهُ رَمَضَانُ آخَرُ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میرے ذمہ رمضان المبارک کے کچھ روزوں کی قضا واجب ہوتی پھر شعبان کا مہینہ آنے تک میں روزے نہ رکھ سکتی۔ جناب یحییٰ کہتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں مشغولیت کی بنا پر (آئندہ شعبان تک) روزے نہ رکھ سکتی تھیں۔ جناب یحییٰ کہتے ہیں کہ آپ ان سے آئند ہرمضان آنے تک مہلت طلب کرتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2048]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2049
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں، میں رمضان المبارک میں چھوڑے ہوئے روزوں کی قضا صرف ماہ شعبان ہی میں دیا کرتی تھی۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2049]
تخریج الحدیث: اسناده حسن

حدیث نمبر: 2050
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَسْعُودٍ الْهَمْدَانِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ السُّدِّيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الْبَهِيِّ ، عَنْ عَائِشَةَ بِمِثْلِهِ. وَقَالَ: حَيَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّهَا
امام صاحب جناب ابراہیم بن مسعود ہمدانی کی سند سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی مذکورہ بالا روایت کی طرح بیان کرتے ہیں، اس میں یہ الفاظ ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری زندگی میں (میں نے روزوں کی قضا شعبان میں دی ہے)۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2050]
تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق

حدیث نمبر: 2051
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعِجْلِيُّ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ شَيْبَانَ ، عَنِ السُّدِّيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الْبَهِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ ، تَقُولُ: " مَا قَضَيْتُ شَيْئًا مِمَّا يَكُونُ عَلَيَّ مِنْ رَمَضَانَ إِلا فِي شَعْبَانَ حَتَّى قُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ . حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ , حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُكَيْرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ اللَّيْثَ بْنَ سَعْدٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ , وَعُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي جَعْفَرٍ وَهُمَا جَوْهَرَتَا الْبِلادِ، يَقُولانِ: فُتِحَتْ مِصْرُ صُلْحًا
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات تک میں رمضان المبارک کے روزوں کی قضا صرف ماہِ شعبان ہی میں دیا کرتی تھی۔ جناب لیث بن سعد رحمه الله فرماتے ہیں کہ جناب یزید بن ابی حبیب اور عبید اللہ بن ابی جعفر جو اپنے علاقے کے دو موتی تھے، وہ فرماتے تھے کہ مصر صلح کے ساتھ فتح ہوا تھا۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2051]
تخریج الحدیث: