صحيح ابن خزيمه
چاند اور ماہِ رمضان کے روزوں کی ابتداء کے وقت پر مشتمل ابواب کا مجموعہ
1323.
1323. اس بات کا بیان کہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ”حتّیٰ کہ صبح کی سفید دھاری تمہارے لئے سیاہ دھاری سے واضح ہو جائے“ سے اللہ تعالیٰ کی مراد رات کے بعد دن کی سفیدی کا ظاہر ہونا ہے۔
حدیث نمبر: Q1925
[صحيح ابن خزيمه/حدیث: Q1925]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1925
سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ بیان کرتے ہیں کہ جب یہ آیت «‏‏‏‏وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّىٰ يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ» ‏‏‏‏ [ سورة البقرة: 187 ] اور تم کھاؤ اور پیو حتّیٰ کہ تمہارے لئے صبح کی سفید دھاری سیاہ دھاری سے واضح ہو جائے اُتری تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک یہ رات کی سیاہی سے دن کی سفیدی کا نمایاں ہونا ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 1925]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

حدیث نمبر: 1926
سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ بیان کر تے ہیں کہ میں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول سیاہ دھاگے اور سفید دھاگے سے کیا مراد ہے؟ کیا یہ دو دھاگے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک تم چوڑی گُدی والے ہو۔ مجھے بتاؤ کیا تم نے کبھی دو دھاگے دیکھے ہیں؟ پھر فرمایا: نہیں، بلکہ اس سے مراد رات کی سیاہی اور دن کی سفیدی ہے ـ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 1926]
تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق