سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ مجھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے چند افراد نے بیان کیا، اُن میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ بھی ہیں اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ مجھے ان سب سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ ہیں، کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو گھڑیوں میں نماز پڑھنے سے منع کیا ہے۔ نماز عصر کے بعد حتیٰ کہ سورج غروب ہو جائے اور صبح کی نماز کے بعد یہاں تک کہ سورج طلوع ہو جائے - جناب صنعانی کے الفاظ یہ ہیں کہ مجھے چند لوگوں نے حدیث بیان کی، ان میں سے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ مجھے سب سے زیادہ پسندیدہ ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ الْأَوْقَاتِ الَّتِي يُنْهَى عَنْ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ فِيهِنَّ/حدیث: 1271]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے کئی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے سنا اُن میں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ بھی شامل ہیں اور وہ مجھے ان سب سے زیادہ محبوب ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز فجر کے بعد سورج طلوع ہونے تک اور نماز عصر کے بعد سورج غروب ہونے تک (نفل) نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ الْأَوْقَاتِ الَّتِي يُنْهَى عَنْ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ فِيهِنَّ/حدیث: 1272]