صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ
بچھونوں (قالین، چٹائی وغیرہ) پر نماز کی ادائیگی کے ابواب کا مجموعہ
651. (418) بَابُ الصَّلَاةِ فِي النَّعْلَيْنِ
651. جوتے پہن کر نماز پڑھنے کا بیان،
حدیث نمبر: Q1009
وَالْخِيَارِ لِلْمُصَلِّي بَيْنَ الصَّلَاةِ فِيهِمَا وَبَيْنَ خَلْعِهِمَا وَوَضْعِهِمَا بَيْنَ رِجْلَيْهِ، كَيْ لَا يُؤْذِيَ بِهِمَا غَيْرَهُ
نمازی کو اختیار ہے کہ وہ جوتے پہن کر نماز پڑھ لے یا انہیں اُتار کر پڑھ لے اور اپنے دونوں قدموں کے درمیان جوتوں کو رکھ لے تاکہ ان سے دوسرے نمازیوں کو تکلیف نہ ہو [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ/حدیث: Q1009]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1009
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھے تو اُسے چاہیے کہ اپنے جوتے پہن لے یا اُنہیں اُتار کر اپنی ٹانگوں کے درمیان رکھ لے، اور ان کے ساتھ دوسروں کو تکلیف نہ دے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ/حدیث: 1009]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

حدیث نمبر: 1010
سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جوتے پہن کر نماز پڑھ لیتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا، ہاں۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ/حدیث: 1010]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

حدیث نمبر: 1011
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چھوٹی چٹائی پر نماز پڑھا کرتے تھے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عائشہ، اپنی یہ چٹائی ہم سے دور کردو، مجھے تو خدشہ پیدا ہوگیا تھا کہ کہیں یہ لوگوں کو فتنے میں نہ ڈال دے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ/حدیث: 1011]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

حدیث نمبر: 1012
نَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، بِخَبَرٍ غَرِيبٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، قَالَ: لَمْ أَزَلْ أَسْمَعُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" صَلَّى عَلَى خُمْرَةٍ"، وَقَالَ: عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي عَلَى الْخُمْرَةِ وَيَسْجُدُ عَلَيْهَا"
جناب ابن شہاب الزھری رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں نے مسلسل یہ بات سنی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھوٹی چٹائی پر نماز ادا فرمائی ہے اور سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چھوٹی چٹائی پر نماز پڑھا کرتے تھے اور اُس پر سجدہ کرتے تھے ـ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ/حدیث: 1012]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

حدیث نمبر: 1013
نَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ الْمُخَرِّمِيُّ ، أنا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يُصَلِّي عَلَى الْخُمْرَةِ، لا يَدَعَهَا فِي سَفَرٍ وَلا حَضَرٍ" . هَكَذَا حَدَّثَنَا بِهِ الْمُخَرِّمِيُّ مَرْفُوعًا، فَإِنْ كَانَ حَفِظَ فِي هَذَا الإِسْنَادِ وَرَفَعَهُ فَهَذَا خَبَرٌ غَرِيبٌ، كَذَلِكَ خَبَرُ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَنَسٍ غَرِيبٌ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چھوٹی چٹائی پر نماز پڑھا کرتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے سفر و حضر میں اپنے ساتھ رکھتے تھے۔ اسی طرح جناب محزمی نے ہمیں یہ حدیث مرفوع بیان کی ہے اگرچہ انہوں نے اس حدیث کی سند کو یاد رکھا ہے اور اسے مرفوع بیان کیا ہے مگر یہ حدیث غریب ہے اسی طرح جناب زہری کی سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت بھی غریب ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الصَّلَاةِ عَلَى الْبُسُطِ/حدیث: 1013]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح