صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي
نمازی کے سُترہ کے ابواب کا مجموعہ
534. (301) بَابُ التَّغْلِيظِ فِي مُرُورِ الْحِمَارِ وَالْمَرْأَةِ وَالْكَلْبِ الْأَسْوَدِ بَيْنَ يَدَيِ الْمُصَلِّي بِذِكْرِ أَخْبَارٍ مُجْمَلَةٍ،
534. مجمل احادیث کے ساتھ نمازی کے آگے سے گدھے، عورت اور سیاہ کُتّے کے گزرنے پر وعید کا بیان،
حدیث نمبر: Q830
قَدْ تَوَهَّمَ بَعْضُ مَنْ لَمْ يَتَبَحَّرِ الْعِلْمَ أَنَّهُ خِلَافُ أَخْبَارِ عَائِشَةَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَأَنَا مُعْتَرِضَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ
بعض کم علم لوگوں کو وہم ہوا ہے کہ یہ احادیث سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی اس حدیث کے خلاف کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے تھے جبکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اور قبلہ کے درمیان لیٹی ہوتی تھی۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي/حدیث: Q830]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 830
نَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ يُونُسَ ، ح وَحَدَّثَنَا أَبُو الْخَطَّابِ زِيَادُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ ، نَا يُونُسُ ، ح وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ ، وَمَنْصُورٌ وَهُوَ ابْنُ زَاذَانَ ، وَحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، نَا شُعْبَةُ ، ح وَحَدَّثَنَا هِلالُ بْنُ بِشْرٍ ، نَا سَالِمُ بْنُ نُوحٍ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَامِرٍ ، ح وَحَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ مَرْزُوقٍ ، حَدَّثَنَا أَسَدٌ يَعْنِي ابْنَ مُوسَى ، نَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، وَيُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ , وَحَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ ، وَحَدَّثَنَا الدَّوْرَقِيُّ ، نَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ سَالِمٍ وَهُوَ ابْنُ الزِّنَادِ ، كُلُّهُمْ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلالٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْخَطَّابِ زِيَادُ بْنُ يَحْيَى ، نَا سَهْلُ بْنُ أَسْلَمَ يَعْنِي الْعَدَوِيَّ ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلالٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، وَهَذَا حَدِيثُ أَبِي الْخَطَّابِ، عَنْ سَهْلِ بْنِ أَسْلَمَ، قَالَ أَبُو ذَرٍّ : يَقْطَعُ الصَّلاةَ الْحِمَارُ وَالْمَرْأَةُ وَالْكَلْبُ الأَسْوَدُ، قُلْتُ: يَا أَبَا ذَرٍّ: مَا بَالُ الْكَلْبِ الأَسْوَدِ مِنَ الأَبْيَضِ مِنَ الأَصْفَرِ مِنَ الأَحْمَرِ؟ قَالَ: يَا ابْنَ أَخِي، سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا سَأَلْتَنِي، فَقَالَ:" الْكَلْبُ الأَسْوَدُ شَيْطَانٌ"
جناب عبداللہ بن صامت کا بیان ہے کہ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ گدھا، عورت اور سیاہ کُتّا نماز توڑ دیتے ہیں۔ میں نے عرض کی کہ اے ابوذر سیاہ کُتّے کو سفید، زرد اور سرخ کُتّے سے کیا خصوصیت ہے؟ (کہ اس سے نماز ٹوٹ جاتی ہے اور دیگر کُتّے کے گزرنے سے نماز نہیں ٹوٹتی)۔ اُنہوں نے فرمایا کہ میرے بھتیجے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا تھا جیسے تم نے مجھ سے سوال کیا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ سیاہ کُتّا شیطان ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي/حدیث: 830]
تخریج الحدیث: