صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
455. ‏(‏222‏)‏ بَابُ الصَّلَاةِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي التَّشَهُّدِ‏.‏
455. تشہد میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 709
سیدنا فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو نماز میں دعا مانگتے ہوئے سنا جس نے نہ تو اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء بیان کی تھی اور نہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھا تھا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے نمازی تم نے جلد بازی کی ہے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں (‏‏‏‏دعا مانگنا) سکھایا۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو سنا جس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھا تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے نمازی، دعا مانگو، (‏‏‏‏تمہاری دعا) قبول ہو جائے گی، اور (‏‏‏‏اللہ سے) سوال کرو، تمہیں عطا کیا جائے گا۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 709]
تخریج الحدیث: حسن

حدیث نمبر: 710
نا بَكْرُ بْنُ إِدْرِيسَ بْنِ الْحَجَّاجِ بْنِ هَارُونَ الْمُقْرِئُ ، نا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ ، عَنْ أَبِي هَانِئٍ ، عَنْ أَبِي عَلِيٍّ عَمْرِو بْنِ مَالِكٍ الْجَنْبِيِّ ، عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ الأَنْصَارِيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَجُلا يُصَلِّي لَمْ يَحْمَدِ اللَّهَ وَلَمْ يُمَجِّدْهُ، وَلَمْ يُصَلِّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَانْصَرَفَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" عَجِلَ هَذَا"، فَدَعَاهُ، وَقَالَ لَهُ وَلِغَيْرِهِ: " إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ، فَلْيَبْدَأْ بِتَمْجِيدِ رَبِّهِ وَالثَّنَاءِ عَلَيْهِ، وَلْيُصَلِّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ يَدْعُو بِمَا شَاءَ"
سیدنا فضالہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ نماز پڑھ رہا تھا، اُس نے نہ تو اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا اور بزرگی بیان کی اور نہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجا اور پھر وہ نماز سے فارغ ہو گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس آدمی نے جلدی کی ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے بلایا اور اُسے اور دیگر لوگوں سے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھے تو اُسے چاہیے کہ وہ ابتداء میں اللہ تعالیٰ کی بزرگی اور حمد و ثناء بیان کرے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجے پھر جو چاہے دعا مانگے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 710]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح