صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
430. ‏(‏197‏)‏ بَابُ طُولِ السَّجْدَةِ وَالتَّسْوِيَةِ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الرُّكُوعِ وَبَيْنَ الْقِيَامِ بَعْدَ رَفْعِ الرَّأْسِ مِنَ الرُّكُوعِ‏.‏
430. طویل سجدے، سجدے اور رکوع اور رکوع سے سراٹھانے کے بعد قیام کے درمیان برابری کا بیان
حدیث نمبر: 659
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا رُکوع، رُکوع کے بعد سر اُٹھانا (اور قیام کرنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سجدہ اور دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنا تقریباً برابر ہوتا تھا۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 659]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

حدیث نمبر: 660
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ ایک رات میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی، پھر بقیہ حدیث بیان کی اور بیان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک رکعت میں «‏‏‏‏سورۃ البقره» ‏‏‏‏ اور «‏‏‏‏سورۃ النساء» ‏‏‏‏ پڑھی، پھر رُکوع کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رُکوع آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قیام کی طرح (طویل) تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سجدہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رُکوع کی طرح (طویل) تھا۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 660]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 661
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا قیام، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رُکوع، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سجدہ، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قعدے میں کون سی چیز طویل ہوتی تھی یہ معلوم نہیں ہوتا تھا۔ امام ابوبکر رحمہ الله فرماتے ہیں کہ افضل سے اطول (طویل ترین) مراد ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 661]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري