صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
429. ‏(‏196‏)‏ بَابُ وَضْعِ الْكَفَّيْنِ عَلَى الْأَرْضِ وَرَفْعِ الْمِرْفَقَيْنِ فِي السُّجُودِ‏.‏
429. سجدے میں دونوں ہاتھوں کو زمین پر رکھنے اور دونوں کہنیوں کو زمین سے اٹھانے کا بیان
حدیث نمبر: 656
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم سجدہ کرو تو اپنی ہتھیلیوں کو (زمین پر) رکھو اور اپنی دونوں کہنیوں کو اوپر اُٹھا کر رکھو۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 656]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 657
نا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ ، وَعُمَرُ بْنُ حَفْصٍ الشَّيْبَانِيُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ أَخِي يَزِيدَ بْنِ الأَصَمِّ، عَنْ عَمِّهِ ، عَنْ خَالَتِهِ مَيْمُونَةَ ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " إِذَا سَجَدَ، لَوْ أَنَّ بَهْمَةً أَرَادَتْ أَنْ تَمُرَّ مِنْ تَحْتِ يَدِهِ مَرَّتْ". وَقَالَ عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الأَصَمِّ، وَقَالَ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ" إِذَا سَجَدَ جَافَى يَدَيْهِ، حَتَّى لَوْ أَنَّ بَهْمَةً أَرَادَتْ أَنْ تَمُرَّ تَحْتَهَا مَرَّتْ"
سیدنا میمونہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اگر بکری کا میمنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بازوؤں کے نیچے سے گزرنا چاہتا تو گزر جاتا۔ حضرت عبیداللہ بن عبداللہ بن الاصم کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب سجدہ کرتے تو اپنے دونوں بازؤں کو پہلوؤں سے دور رکھتے حتیٰ کہ اگر کوئی میمنا اُن کے نیچے سے گزرنا چاہتا تو گزر سکتا تھا۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 657]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 658
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے ہر شخص کے ساتھ ایک جنّ ساتھی اور ایک فرشتہ ساتھی مقرر کیا گیا ہے۔ صحابہ کرام نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بھی مقرر کیا گیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے ساتھ بھی مقرر کیا گیا ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے اُس کے خلاف میرے مدد فرمائی ہے، حتیٰ کہ وہ فرمانبردار اور مطیع ہوگیا ہے لہٰذا وہ مجھے خیر و بھلائی کا ہی مشورہ دیتا ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 658]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم