صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
344. ‏(‏111‏)‏ بَابُ الْقِرَاءَةِ فِي صَلَاةِ الْمَغْرِبِ‏.‏
344. نماز مغرب میں قرأت کا بیان
حدیث نمبر: 514
نا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ: سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ ، يَقُولُ: أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ بِ الطُّورِ" . نا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ . ح وَحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ ، حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ ، عَنِ ابْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ، مِثْلَهُ
حضرت محمد بن جبیربن مطعم اپنے والد سیدنا جبیر بن معطم رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ اُنہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز مغرب میں سورۃ الطور پڑھتے ہوئے سنا۔ امام صاحب اپنے اساتذہ کرام جناب علی بن خشرم اور سعید بن عبدالرحمٰن مخزومی کی سند سے مذکورہ بالا روایت کی طرح روایت بیان کرتے ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 514]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

حدیث نمبر: 515
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز مغرب میں دو طویل ترین سورتوں میں سے ایک طویل تر سورت پڑھا کرتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 515]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

حدیث نمبر: 516
نا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ الْقَيْسِيُّ ، نا رَوْحُ بْنُ عِبَادَةَ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ . ح وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي مُلَيْكَةَ ، يَقُولُ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ ، أَخْبَرَنِي مَرْوَانُ بْنُ الْحَكَمِ ، قَالَ: قَالَ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ : مَا لَكَ تَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ بِقِصَارِ الْمُفَصَّلِ؟" لَقَدْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ يَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ بِطُولَى الطُّولَيَيْنِ" ، قَالَ: قُلْتُ: وَمَا طُولَى الطُّولَيَيْنِ؟ قَالَ:" الأَعْرَافُ"، فَسَأَلْتُ ابْنَ أَبِي مُلَيْكَةَ: وَمَا الطُّولَيَانِ؟ فَقَالَ مِنْ قِبَلِ رَأْيِهِ:" الأَنْعَامُ، وَالأَعْرَافُ". هَذَا لَفْظُ حَدِيثِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ. وَفِي خَبَرِ رَوْحٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، قَالَ مَرْوَانُ بْنُ الْحَكَمِ: قَالَ لِي زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ. قَالَ: سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ نَصْرٍ الْمُقْرِئَ، يَقُولُ:" أَشْتَهِي أَنْ أَقْرَأَ فِي الْمَغْرِبِ مَرَّةً بِالأَعْرَافِ"
حضرت مروان بن الحکم بیان کرتے ہیں کہ سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے (اُن سے) فرمایا کہ تمہیں کیا ہوا ہے کہ تم مغرب کی نماز میں قصار مفصل (چھوٹی چھوٹی) سورتیں پڑھتے ہو؟ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز مغرب میں دو بہت لمبی سورتوں میں سے ایک لمبی سورت پڑھا کرتے تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کی، دو طویل ترین سورتوں میں سے ایک طویل تر سورت کونسی ہے (جسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پڑھا کرتے تھے؟) تو اُنہوں نے فرمایا کہ وہ «‏‏‏‏سورة الأعراف» ‏‏‏‏ ہے۔ (جناب ابن جریج) کہتے ہیں کہ میں نے ابن ابی ملیکہ سے پوچھا کہ وہ طویل ترین سورتیں کون سی ہیں؟ تو انہوں نے اپنی رائے سے جواب دیا کہ «‏‏‏‏سورة الأنعام» ‏‏‏‏ اور «‏‏‏‏سورة الأعراف» ‏‏‏‏۔ یہ عبد الرزاق کی روایت کے الفاظ ہیں۔ امام ابوبکر رحمہ اﷲ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت احمد بن نصر المقری کو فرماتے ہوئے سنا، میری خواہش ہے کہ میں نماز مغرب میں (سنّت نبوی پر عمل کرتے ہوئے) ایک بار «‏‏‏‏سورة الأعراف» ‏‏‏‏ پڑھوں۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 516]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري