صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ غُسْلِ الْجَنَابَةِ
غسل جنابت کے متعلق ابواب کا مجموعہ
192. ‏(‏191‏)‏ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي تَرْكِ الْمَرْأَةِ نَقْضَ ضَفَائِرِ رَأْسِهَا فِي الْغُسْلِ مِنَ الْجَنَابَةِ‏.‏
192. عورت کو غسل جنابت میں اپنی سرکی گندھی ہوئی چوٹیاں نہ کھولنے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: 246
نا سُفْيَانُ ، نا أَيُّوبُ بْنُ مُوسَى ، عَنْ سَعِيدٍ وَهُوَ ابْنُ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ . ح وَحَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ ، نا سُفْيَانُ ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى ، عَنِ الْمَقْبُرِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَافِعٍ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي امْرَأَةٌ أَشُدُّ ضَفْرَ رَأْسِي، فَأَنْقُضُهُ لِغُسْلِ الْجَنَابَةِ؟ فَقَالَ:" إِنَّمَا يَكْفِيكِ أَنْ تَحْثِينَ عَلَى رَأْسِكِ ثَلاثَ حَثَيَاتٍ مِنْ مَاءٍ، ثُمَّ تُفِيضِينَ عَلَيْكِ الْمَاءَ فَتَطْهُرِينَ" ، أَوْ قَالَ:" فَإِذَا أَنْتِ قَدْ تَطَهَّرَتْ". هَذَا حَدِيثُ الْمَخْزُومِيُّ، وَقَالَ عَبْدُ الْجَبَّارِ:" فَإِذَا أَنْتِ قَدْ طَهُرْتِ" , وَلَمْ يَقُلْ:" فَتَطْهُرِينَ"
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، میں اپنے سر کی چوٹی کو خوب مضبوطی سے باندھ کر رکھنے والی عورت ہوں، تو کیا میں غسل جنابت کے لیے اسے کھولا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے لیے اتنا کافی ہے کہ اپنے سر پر تین چُلّو پانی ڈالو پھر اپنے جسم پر پانی بہالو، تو تم پاک ہو جاؤ گی۔ یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پس تم پاک صاف ہو چکی ہوگی۔ یہ مخزومی کی حدیث ہے۔ عبدالجبار نے «‏‏‏‏فاذا انت قد طهرت» ‏‏‏‏ کے الفاظ بیان کیے ہیں۔ انہوں نے «‏‏‏‏فتطهرين» ‏‏‏‏ کے الفاظ بیان نہیں کیے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ غُسْلِ الْجَنَابَةِ/حدیث: 246]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 247
نا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى الْقَزَّازُ ، نا عَبْدُ الْوَارِثِ يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ الْعَنْبَرِيِّ . ح وَحَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ ، وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، قَالَ أَبُو عَمَّارٍ: نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَقَالَ الدَّوْرَقِيُّ: نا ابْنُ عُلَيَّةَ وَهُوَ إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ ، قَالَ: بَلَغَ عَائِشَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ يَأْمُرُ نِسَاءَهُ أَنْ يَنْقُضْنَ رُءُوسَهُنَّ إِذَا اغْتَسَلْنَ مِنَ الْجَنَابَةِ، فَقَالَتْ" يَا عَجَبَاهْ، لابْنِ عَمْرٍو هَذَا لَقَدْ كَلَّفَهُنَّ تَعَبًا، أَفَلا يَأْمُرُهُنَّ أَنْ يَحْلِقْنَ رُءُوسَهُنَّ؟ لَقَدْ كُنْتُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَغْتَسِلُ مِنَ الإِنَاءِ الْوَاحِدِ نَشْرَعُ فِيهِ جَمِيعًا، فَمَا أَزِيدُ عَلَى ثَلاثِ حَفَنَاتٍ" ، أَوْ قَالَ:" ثَلاثِ غَرَفَاتٍ". هَذَا حَدِيثُ عَبْدِ الْوَارِثِ، وَلَيْسَ فِي خَبَرِ ابْنِ عُلَيَّةَ: نَشْرَعُ فِيهِ جَمِيعًا , وَقَالَ فِيهِ:" فَمَا أَزِيدُ عَلَى أَنْ أُفْرِغَ عَلَى رَأْسِي ثَلاثَ إِفْرَاغَاتٍ"
حضرت عبید بن عمیر رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو پتہ چلا کہ سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ اپنی عورتوں کو غسل جنابت کے لئے سر کی چوٹیاں کھولنے کا حکم دیتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ابن عمرو رضی اللہ عنہ کے اس حُکم پر تعجب ہے۔ اُنہوں نے تو اُنہیں مشقّت میں ڈال دیا ہے، وہ اُنہیں اپنے سر منڈانے کا حُکم کیوں نہیں دے دیتے، میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک برتن سے غسل کیا کر تے تھے،اُس میں سے اکٹھّے (پانی لے کر غسل کرنا) شر وع کرتے تھے۔ تو میں تین لپوں یا (راوی نے) کہا کہ تین چُلّوؤں سے زیادہ (پانی سر پر) نہیں ڈالا کرتی تھی۔ یہ عبدالوارث کی حدیث ہے۔ ابن علیہ کی روایت میں ہم اس سے اکٹھّے شروع کرتے تھے۔ کہ الفاظ نہیں ہیں۔ اُنہوں نے کہا یہ الفاظ بیان کیے ہیں کہ میں اپنے سرپر تین مرتبہ سے زیادہ نہیں ڈالا کرتی تھی۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ غُسْلِ الْجَنَابَةِ/حدیث: 247]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم