صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ
موزوں پر مسح کرنے کے ابواب کا مجموعہ
143. ‏(‏142‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ مِنْ غَيْرِ ذِكْرِ تَوْقِيتٍ لِلْمُسَافِرِ وَلِلْمُقِيمِ بِذِكْرِ أَخْبَارٍ مُجْمَلَةٍ غَيْرِ مُفَسَّرَةٍ
143. مجمل، غیر مفسر روایات کے ذریعے مسافر اور مقیم شخص کے لیے مدت کے تعین کے ذکر کے بغیر موزوں پر مسح کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 182
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے موزوں پرمسح کیا۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ/حدیث: 182]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

حدیث نمبر: 183
نا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ بْنِ كُرَيْبٍ الْهَمْدَانِيُّ ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الأَشَجُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ زَائِدَةَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْحَكَمِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى ، عَنْ كَعْبٍ ، عَنْ بِلالٍ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يَمْسَحُ عَلَى الْخُفَّيْنِ" . قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي زَائِدَةُ
سیدنا بلال رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم موزوں پر مسح کیا کرتے تھے۔ عبداللہ بن سعید کہتے ہیں کہ «‏‏‏‏حدثني زائدة» ‏‏‏‏ (یعنی ان کی روایت میں عن کی بجائے سماعت کی تصریح بیان کی ہے۔) [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ/حدیث: 183]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 184
نا أَبُو عَمْرٍو عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى الْقَزَّازُ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَوَاءِ بْنِ عَنْبَرٍ السَّدُوسِيُّ ، نا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّهُ رَأَى سَعْدَ بْنَ مَالِكٍ وَهُوَ يَمْسَحُ عَلَى الْخُفَّيْنِ، فَقَالَ: إِنَّكُمْ تَفْعَلُونَ ذَلِكَ، فَاجْتَمَعْنَا عِنْدَ عُمَرَ، فَقَالَ سَعْدٌ لِعُمَرَ: أَفْتِ ابْنَ أَخِي فِي الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ، فَقَالَ عُمَرُ :" كُنَا وَنَحْنُ مَعَ نَبِيِّنَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَمْسَحُ عَلَى خِفَافَنَا لا نَرَى بِذَلِكَ بَأْسًا" ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: وَلَوْ جَاءَ مِنَ الْغَائِطِ؟ قَالَ:" نَعَمْ"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا سعد بن مالک رضی اللہ عنہ کو دیکھا جبکہ وہ موزوں پر مسح کر رہے تھے، تو (ابن عمر رضی اللہ عنہما نے) کہا کہ آپ اس طرح کا عمل کرتے ہیں؟ پھر وہ دونوں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے پاس اکھٹّے ہوگئے، تو سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے کہا کہ میرے بھتیجے کو موزوں پر مسح کے متعلق فتویٰ دیجیے، تو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا، ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہو تے ہوئے ا پنے موزوں پر مسح کیا کر تے تھے اور اس میں کوی حرج نہیں سمجھتے تھے۔ تو ابن عمر رضی اللہ عنہما نے عرض کی کہ اگرچہ وہ بیت الخلاء سے (قضائے حاجت پوری کرکے) آئے پھر بھی موزوں پر مسح کرلے؟ (سیدنا عمررضی اللہ عنہ نے) فرمایا کہ ہاں۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ/حدیث: 184]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح