31. اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا آگ پر گرم ہونے والی یا اس پر پکنے والی چیز کھا کر وضو نہ کرنا، آگ سے گرم ہونے والی یا اس پر پکنے والی چیز سے آپ کے وضو کرنے کا ناسخ ہے
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پنیر کے ٹکڑے کھا کر وضو کرتے ہوئے دیکھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بکری کا شانہ کھایا پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ اللَّوَاتِي لَا تُوجِبُ الْوُضُوءَُ/حدیث: 42]
تخریج الحدیث: «مسند احم: 389/2، والترمذي فى الشمائل: 176، وابن حبان فى صحيحه: 1151، من طريق سهيل بن أبى صالح عن أبيه»
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دو میں سےآخری عمل آگ پر پکی ہوئی چیز (کھانے) سےوضو نہ کرنا ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ اللَّوَاتِي لَا تُوجِبُ الْوُضُوءَُ/حدیث: 43]
تخریج الحدیث: «اسناده صحيح، سنن النسائى، كتاب الطهارة، باب ترك الوضوء مما غيرت النار، رقم: 185، سنن ابي داود: 192، كتاب الطهارة باب ترك الوضوء مما مست النار»