1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث1401 سے 1499
891. وَمَا تَقَرَّبَ إِلَيَّ عَبْدِي الْمُؤْمِنُ بِمِثْلِ الزُّهْدِ فِي الدُّنْيَا، وَلَا تَعَبَّدَ لِي بِمِثْلِ أَدَاءِ مَا افْتَرَضْتُهُ عَلَيْهِ، يَا مُوسَى إِنَّهُ لَمْ يَتَصَنَّعِ الْمُتَصَنِّعُونَ لِي بِمِثْلِ الزُّهْدِ فِي الدُّنْيَا
891. میرے مؤمن بندے نے دنیا میں زہد جیسا میرا قرب حاصل نہیں کیا اور اس چیز کی ادائیگی جیسی میری عبادت نہیں کی جو میں نے اس پر فرض کی ہے۔ اے موسیٰ حقیقت یہی ہے کہ میرے لئے تصنع و تکلف کرنے والوں نے دنیا میں زہد جیسا تصنع و تکلف نہیں کیا
حدیث نمبر: 1458
1458 - أَخْبَرَنَا أَبُو الطَّاهِرِ مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ الْمَوْصِلِيُّ، أبنا عَلِيُّ بْنُ عُمَرَ الْحَرَّانِيُّ السُّكَّرِيُّ، ثنا أَحْمَدُ هُوَ ابْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ الصُّوفِيُّ، ثنا الْحُسَيْنُ بْنُ حَمَّادٍ، ثنا عَمْرُو بْنُ هَاشِمٍ، عَنْ جُوَيْبِرٍ، عَنِ الضَّحَّاكِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى نَادَى مُوسَى عَلَيْهِ السَّلَامُ بِمِئَةِ أَلْفٍ وَأَرْبَعِينَ أَلْفِ كَلِمَةٍ وَصَايَا كُلُّهَا، فَكَانَ فِيمَا نَاجَاهُ أَنْ قَالَ لَهُ: يَا مُوسَى إِنَّهُ لَمْ يَتَصَنَّعِ الْمُتَصَنِّعُونَ لِي بِمِثْلِ الزُّهْدِ فِي الدُّنْيَا، وَلَمْ يَتَقَرَّبِ الْمُتَقَرِّبُونَ بِمِثْلِ الْوَرَعِ عَمَّا حَرَّمْتُ عَلَيْهِمْ، وَلَمْ يَتَعَبَّدِ الْمُتَعَبِّدُونَ بِمِثْلِ الْبُكَاءِ مِنْ خِيفَتِي" مُخْتَصَرٌ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ تعالیٰ نے موسی علیہ السلام سے ایک لاکھ چالیس ہزار کلمات کے ساتھ گفتگو فرمائی جو ساری کی ساری وصیتیں تھیں پس جو گفتگو ہوئی اس میں یہ ارشاد بھی تھا کہ اے موسى! حقیقت یہی ہے کہ میرے لیے تصنع و تکلف کرنے والوں نے دنیا میں زہد جیسا تصنع و تکلف نہیں کیا اور قرب حاصل کرنے والوں نے میری حرام کی ہوئی چیزوں سے بیچنے اور پر ہیز کرنے جیسا قرب حاصل نہیں کیا اور عبادت کرنے والوں نے میرے خوف سے رونے کی مثل عبادت نہیں کی۔ یہ حدیث مختصر ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1458]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، المعجم الاوسط: 3937، شعب الايمان: 10047، الترغيب لابن شاهين: 226»
جويبر سخت ضعیف ہے۔ اس میں اور بھی علتیں ہیں۔