سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم غزوہ تبوک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ نکلے اور (پھر) انہوں نے ایک لمبی حدیث بیان کی اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک طویل خطبہ ذکر کیا، جس میں تھا: ”بدترین امور (دین میں) جاری کیے جانے والے نئے نئے کام ہیں اور بدترین اندھا وہ ہے جو دل کا اندھا ہو، سب سے بری معذرت وہ ہے جوموت کے وقت کی جائے اور سب سے بری شرمندگی قیامت کے دن کی شرمندگی ہے، بدترین کھانا یتیم کا مال کھانا ہے اور بدترین کمائی زنا کی کمائی ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1337]