سیدنا جابر بن عبد الله رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سرکہ کیا ہی اچھا سالن ہے اور آدمی کے لیے یہی برائی کافی ہے کہ جو چیز اس کے قریب کی جائے وہ اسے نا پسند کرے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1320]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابويعلي: 1981، الكامل لابن عدى: 9/ 89، شعب الايمان: 5483» ابوطالب القاص ضعیف ہے۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سرکہ کیا ہی اچھا سالن ہے اور آدمی کے لیے یہی برائی کافی ہے کہ جو چیز اس کے قریب کی جائے وہ اسے نا پسند کرے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1321]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابويعلي: 1981، الكامل لابن عدى: 9/ 89، شعب الايمان: 5483» ابوطالب القاص ضعیف ہے۔
وضاحت: تشریح: - ان احادیث میں سرکے کی تعریف اور اس کا سالن کی جگہ استعمال ہونا بتایا گیا ہے۔ سرکہ طبعی طور پر بھی بڑی مفید چیز ہے لہٰذا اسے بطور سالن اور سالن کے علاوہ بھی استعمال کرتے رہنا چاہیے۔ اس حدیث مبارک سے یہ بات بھی معلوم ہوئی کہ سادہ زندگی بسر کرنا اور کھانے پینے میں تکلفات سے گریز کرنا جسم و جان اور روح و بدن کے لیے مفید ہے۔