مسند الشهاب
احادیث1001 سے 1200
740. إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ
740. اعمال کا دارو مدار تو نیتوں پر ہے
حدیث نمبر: 1171
1171 - سَمِعْتُ الْقَاضِي أَبَا عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَامَةَ بْنِ جَعْفَرٍ الْقُضَاعِيُّ يَقُولُ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عُمَرَ الصَّفَّارَ، يَقُولُ: سَمِعْتُ ابْنَ الْأَعْرَابِيِّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا رِفَاعَةَ، هُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَدَوِيُّ يَقُولُ: سَمِعْتُ ابْنَ عَائِشَةَ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عَبْدَ الْوَهَّابِ بْنَ عَبْدِ الْمَجِيدِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِبْرَاهِيمَ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عَلْقَمَةَ بْنَ وَقَّاصٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ: «إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ» مُخْتَصَرٌ
علقمہ بن وقاص کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کو یہ فرماتے سنا: اعمال کا دارو مدار تو نیتوں پر ہے۔ یہ حدیث مختصر ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1171]
تخریج الحدیث: صحیح، دیکھئے حدیث نمبر1

حدیث نمبر: 1172
1172 - نا ابْنُ السِّمْسَارِ، نا أَبُو زَيْدٍ، نا الْفَرَبْرِيُّ، نا الْبُخَارِيُّ، نا الْحُمَيْدِيُّ، نا سُفْيَانُ، نا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، نا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَنَّهُ سَمِعَ عَلْقَمَةَ بْنَ وَقَّاصٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: وَذَكَرَهُ
علقمہ بن وقاص کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے سنا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1172]
تخریج الحدیث: صحیح، دیکھئے حدیث نمبر1

حدیث نمبر: 1173
1173 - أنا ذُو النُّونِ بْنُ أَحْمَدَ الْعَطَّارُ، نا أَبُو الْفَضْلِ، أَحْمَدُ بْنُ أَبِي عِمْرَانَ الْهَرَوِيُّ بِمَكَّةَ، نا أَبُو حَامِدٍ، أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقَنَادِكِيُّ الْهَرَوِيُّ بِهَرَاةَ، نا الْحَسَنُ بْنُ سُفْيَانَ، نا نُوحُ بْنُ حَبِيبٍ، نا عَبْدُ الْمَجِيدِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، نا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّيَّةِ، وَلِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى، فَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ فَهِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ، وَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ لِدُنْيَا يُصِيبُهَا أَوِ امْرَأَةٍ يَتَزَوَّجُهَا فَهِجْرَتُهُ إِلَى مَا هَاجَرَ إِلَيْهِ»
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمام اعمال کا دارومدار نیت پر ہے اور ہر انسان کے لیے وہی (صلہ) ہے جس کی اس نے نیت کی چنانچہ جس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کی طرف ہو تو (فی الواقع) اس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کی طرف ہے اور جس کی ہجرت دنیا کے حصول یا کسی عورت سے نکاح کی غرض سے ہو تو (فی الواقع) اس کی ہجرت اسی کی طرف سے جس کی طرف اس نے ہجرت کی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1173]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، حلية الأولياء:، علل الحديث لابن ابي حاتم: 362»
عبدالمجید بن عبد العزیز جمہور کے نزدیک ضعیف ہے۔