مسند الشهاب
احادیث1001 سے 1200
670. إِنَّ لِكُلِّ شَيْءٍ قَلْبًا، وَإِنَّ قَلْبَ الْقُرْآنِ يس
670. بے شک ہر چیز کا ایک دل ہوتا ہے اور بے شک قرآن کا دل سورة یسٰن ہے
حدیث نمبر: 1035
1035 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ النَّحَّاسُ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، ثنا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ حَسَنِ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ هَارُونَ أَبِي مُحَمَّدٍ، عَنْ مُقَاتِلِ بْنِ حَيَّانَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ لِكُلِّ شَيْءٍ قَلْبًا، وَإِنَّ قَلْبَ الْقُرْآنِ يس، فَمَنْ قَرَأَ يس كُتِبَ لَهُ بِقِرَاءَتِهَا قِرَاءَةُ الْقُرْآنِ عَشْرَ مِرَارٍ»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک ہر چیز کا ایک دل ہوتا ہے اور بے شک قرآن کا دل سورة یسٰن ہے پس جس نے سورۃ یٰسن پڑھی اس کے لیے اسے پڑھنے کی وجہ سے دس مرتبہ قرآن پڑھنے کا ثواب لکھا جائے گا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1035]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ترمذي: 2887، دارمي: 3416، شعب الايمان: 2233»
ہارون ابومحمد مجہول ہے، اس میں اور بھی علتیں ہیں۔

حدیث نمبر: 1036
1036 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْأُدْفُوِيُّ، ثنا أَبُو الطَّيِّبِ، أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْجُرَيْرِيُّ إِجَازَةً، أبنا أَبُو جَعْفَرٍ، مُحَمَّدُ بْنُ جَرِيرٍ الطَّبَرِيُّ، حَدَّثَنِي زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى، ثنا شَبَابَةُ، ثنا مَخْلَدُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدِ بْنِ جُدْعَانَ، وَعَطَاءِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ، عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ لِكُلِّ شَيْءٍ قَلْبًا، وَإِنَّ قَلْبَ الْقُرْآنِ يس وَمَنْ قَرَأَ يس وَهُوَ يُرِيدُ بِهَا اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ غَفَرَ اللَّهُ لَهُ، وَأُعْطِي مِنَ الْأَجْرِ كَأَنَّمَا قَرَأَ الْقُرْآنَ اثْنَتَيْ عَشْرَةَ مَرَّةً، وَأَيُّمَا مُسْلِمٍ قُرِئَ عِنْدَهُ إِذَا نَزَلَ بِهِ مَلَكُ الْمَوْتِ سُورَةُ يس نَزَلَ بِكُلِّ حَرْفٍ مِنْ سُورَةِ يس عَشَرَةُ أَمْلَاكٍ يَقُومُونَ بَيْنَ يَدَيْهِ صُفُوفًا يُصَلُّونَ عَلَيْهِ، وَيَسْتَغْفِرُونَ لَهُ، وَيَشْهَدُونَ غُسْلَهُ، وَيُشَيِّعُونَ جِنَازَتَهُ، وَيُصَلُّونَ عَلَيْهِ، وَيَشْهَدُونَ دَفْنَهُ، وَأَيُّمَا مُسْلِمٍ قَرَأَ يس وَهُوَ فِي سَكَرَاتِ الْمَوْتِ لَمْ يَقْبِضْ مَلَكُ الْمَوْتِ رُوحَهُ حَتَّى يَجِيئَهُ رِضْوَانُ خَازِنُ الْجَنَّةِ بِشَرْبَةٍ مِنْ شَرَابِ الْجَنَّةِ فَيَشْرَبُهَا، وَهُوَ عَلَى فِرَاشِهِ، فَيَقْبِضُ مَلَكُ الْمَوْتِ رُوحَهُ وَهُوَ رَيَّانُ، فَيَمْكُثُ فِي قَبْرِهِ وَهُوَ رَيَّانُ، وَيُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَهُوَ رَيَّانُ، وَلَا يَحْتَاجُ إِلَى حَوْضٍ مِنْ حِيَاضِ الْأَنْبِيَاءِ حَتَّى يَدْخُلَ الْجَنَّةَ وَهُوَ رَيَّانُ»
سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک ہر چیز کا ایک دل ہوتا ہے اور بے شک قرآن کا دل سورہ یسٰن ہے اور جس نے اللہ عزوجل کی رضا چاہتے ہوئے سورہ یٰسین پڑھی اللہ اس کی مغفرت فرما دے گا اور اسے اتنا اجر ملے گا کہ جیسے اس نے بارہ مرتبہ مکمل قرآن پڑھا ہو اور جس مسلمان کے پاس ملک الموت کے نزول کے وقت سورہ یسٰن پڑھی جائے تو اس کے پاس اس سورت کے ہر حرف کے بدلے دس فرشتے نازل ہوں گے جو اس کے سامنے صف باندھے کھڑے ہوں گے اس پر درود بھیجیں گے، اس کے لیے استغفار کریں گے، اس کے غسل کے وقت موجود رہیں گے، اس کے جنازے کے ساتھ چلیں گے۔ نماز جنازہ پڑھیں گے، اس کے دفن کا مشاہدہ کریں گے۔ اور جس مسلمان نے سکرات الموت کی حالت میں سورہ یسٰن پڑھی اس کی روح ملک الموت اس وقت تک قبض نہیں کرے گا جب تک جنت کا محافظ فرشتہ رضوان اس کے پاس جنت کی شراب نہ لے آئے جسے وہ اپنے بستر پر ہی پیئے گا۔ پھر ملک الموت اس کی روح قبض کرے گا جبکہ وہ سیراب ہو گا اور وہ اپنی قبر میں اس حال میں رہے گا کہ سیراب ہوگا اور روز قیامت بھی اس حال میں اٹھے گا کہ سیراب ہوگا اور وہ انبیاء کرام علیہ السلام کے حوضوں میں سے کسی حوض کا محتاج نہ ہوگا یہاں تک کہ جنت میں بھی داخل ہوگا تو سیراب ہوگا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1036]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، مخلد بن عبد الواحد ضعیف ہے۔