سیدنا ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حصول دنیا کے لیے اچھا طریقہ اختیار کرو کیونکہ ہر شخص کے لیے وہ عمل آسان کر دیا جاتا ہے جس کے لیے وہ پیدا کیا گیا ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 716]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 2143، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2142، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10514، والبزار فى «مسنده» برقم: 3719، السنة لابن ابي عاصم: 418»
وضاحت: تشریح: - مطلب یہ ہے کہ ہر انسان کی زندگی اور رزق مقرر ہے کوئی شخص اپنی زندگی کی مدت اور اپنا رزق مکمل کیے بغیر ہر گز نہیں مرے گا۔ اس لیے اللہ تعالیٰ ٰ نے جو روزی تمہارے مقدر میں لکھی ہوئی ہے اسے حاصل کرنے کے لیے شریعت کی حدود میں رہ کر محنت و کوشش کرو لیکن مقدم اپنی آخرت ہی کو رکھو، ایسا نہ ہو کہ حصول دنیا میں اس قدر مگن ہو جاؤ کہ حلال وحرام کی تمیز ہی کھو بیٹھو، ہر وقت دنیا کے پیچھے بھاگتے پھرو اور دین سے دوری اختیار کر لو۔ اعتدال اور میانہ روی کو لازم پکڑو اور آخرت کا خیال اپنے سامنے رکھو، تھوڑی سی مختصر کوشش اگر دنیا کے لیے بھی ہو تو کوئی حرج نہیں مگر پورا دل مت لگاؤ کہ آخرت ہی بھلا بیٹھو۔
ایک حدیث میں ہے: ”لوگو! اللہ سے ڈرتے رہو اور مال و دولت کے حصول کے لیے اچھا طریقہ اختیار کرو، بلاشبہ کسی آدمی کو اس وقت تک موت نہیں آئے گی جب تک وہ اپنا پورا رزق حاصل نہ کر لے اگر چہ اس کے حصول میں کچھ تاخیر ہو جائے لہٰذا تم اللہ سے ڈرتے رہو اور حصول دولت کے لیے اچھا طریقہ اختیار کرو، جو چیز حلال ہو اسے لے لو اور جو حرام ہو اسے چھوڑ دو۔“[ابن ماجه: 3144، وقال شخينا على زئي: صحيح]