سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے جوامع الکلم دے کر بھیجا گیا ہے اور رعب دے کرمیری مدد کی گئی ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 570]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2977، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 523، والنسائي: 3089، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2313، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1553 م، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 567، والحميدي فى «مسنده» برقم: 975، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7386»
حدیث نمبر: 571
571 - أنا أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ مُوسَى السِّمْسَارُ بِدِمَشْقَ، أنا أَبُو زَيْدٍ، مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَرْوَزِيُّ أنا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفَرَبْرِيُّ، أنا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْبُخَارِيُّ، نا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، نا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنِ ابْنِ الْمُسَيِّبِ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَذَكَرَهُ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 571]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2977، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 523، والنسائي: 3089، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2313، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1553 م، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 567، والحميدي فى «مسنده» برقم: 975، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7386»
وضاحت: تشریح: - ان احادیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دو خصائص بیان فرمائے ہیں: ① جوامع الکلم: اللہ تعالیٰ ٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جوامع الکلم عطا فرمائے تھے۔ جوامع الکلم سے مراد ایسا کلام جس کی عبارت مختصر ہو یعنی الفاظ بہت کم ہوں اور اس کے معنی بہت وسیع ہوں۔ قرآن مجید جوامع الکلم ہے اور اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث بھی جوامع الکلم ہے۔ آپ کا کلام نہایت مختصر ہوتا مگر اس کے معانی میں بڑی تفصیل ہوتی گویا کوزے میں دریا بند ہو۔ ② رعب کے ذریعے مدد: اللہ تعالیٰ نے رعب کے ذریعے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد فرمائی یعنی کفار کے دلوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رعب و دبدبہ ڈال دیا جیسا کہ اللہ تعالیٰ ٰ کا ارشاد ہے: ﴿سَأُلْقِي فِي قُلُوبِ الَّذِينَ كَفَرُوا الرُّعْبَ﴾ (الانفال: 12) ”جلد ہی میں کافروں کے دلوں میں رعب ڈالوں گا۔“ اور فرمایا: ﴿سَنُلْقِي فِي قُلُوبِ الَّذِينَ كَفَرُوا الرُّعْبَ بِمَا أَشْرَكُوا بِاللَّهِ﴾ (آل عمران: 151)”ہم جلد ہی کافروں کے دلوں میں رعب ڈال دیں گے کیونکہ انہوں نے اللہ کے ساتھ شرک کیا ہے۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ”مجھے پانچ چیزیں ایسی دی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دی گئیں: ایک ماہ کی مسافت تک رعب کے ذریعے میری مدد کی گئی ہے۔“[بخاري: 335] دوسری حدیث میں ہے: ”مجھے چھ چیزوں کے سبب انبیاء علیہ السلام میں ہم پر فضیلت دی گئی ہے۔ مجھے جوامع الکلم دیئے گئے ہیں اور رعب کے ذریعے میری مدد کی گئی ہے۔“[مسلم: 523]