سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کو اللہ نے ساٹھ سال کی عمر دے دی تو یقیناً اس نے عمر کے حوالے سے اس کا عذر پورا کر دیا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 423]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، ابوابراہیم اسماعیل بن ولید، ابوعمر أحمد بن ابی بکر اور ابوعثمان محمد بن عثمان وغیرہ کی توثیق نہیں ملی۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کو اللہ نے ساٹھ سال کی عمردے دی تو یقیناً اس نے عمر کے حوالے سے اس کا عذر پورا کر دیا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 424]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه أحمد: 2/ 417»
وضاحت: تشریح: - مطلب یہ ہے کہ جس شخص کو اللہ تعالیٰ نے ساٹھ سال کی عمر دے دی اس کے لیے روز قیامت عذر کا کوئی موقع باقی نہیں رکھا، اس عمر میں بھی اگر وہ اللہ تعالیٰ کی معرفت نہ حاصل کر سکا، توحید نہ سمجھ پایا تو وہ اللہ کی بارگاہ میں جہالت اور لاعلمی کا عذر نہیں پیش کر سکے گا، ساٹھ سال کی عمر کو پہنچ جانے کے باوجود بھی اگر اس کی زندگی گناہوں سے آلودہ ہے کفر و شرک کی دلدلوں میں غرق ہے اور صحیح راستے کی طرف نہیں آیا تو قیامت کے دن اس کا کوئی عذر بہانہ نہیں چلے گا۔ مزید دیکھئے حدیث نمبر 252۔