سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے لوگو! مسلمانوں کے درمیان کوئی دھوکا نہیں (ہونا چاہیے) جس شخص نے ہمیں دھوکا دیا وہ ہم میں سے نہیں “۔ اور اس کو مسلم بن حجاج نے بھی اپنی سند کے ساتھ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے ہم پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں اور جس نے ہمیں دھوکا دیا وہ بھی ہم میں سے نہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 351]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، ابوعقیل یحیی بن المتوکل ضعیف ہے۔ نوٹ: مسلم کی روایت آگے آ رہی ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے ہمیں دھوکا دیا وہ ہم میں سے نہیں اور جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا تو وہ بھی ہم میں سے نہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 352]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم: 101، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4905، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2163، 2164، 2165، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3452، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1315، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2224، 2575، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10844، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7412، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1063، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6520»
سیدنا ابوحمراء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کودیکھا، آپ کا ایک آدمی کے پاس سے گزر ہوا اس کے پاس ایک برتن میں غلہ تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف دیکھ کر فرمایا: ”تم نے دھوکا دیا ہے جس نے ہمیں دھوکا دیا وہ ہم میں سے نہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 353]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه ابن ماجه فى «سننه» برقم: 2225، والطبراني فى «الكبير» برقم: 524» ابوداود متروک متہم بالکذب ہے۔
حدیث نمبر: 354
354 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ النَّيْسَابُورِيُّ، أنا الْقَاضِي أَبُو طَاهِرٍ، نا الْفَضْلُ بْنُ الْحُبَابِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْجُمَحِيُّ، نا عُثْمَانُ بْنُ الْهَيْثَمِ بْنِ الْجَهْمِ، نا أَبِي، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ زِرٍّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ غَشَّنَا فَلَيْسَ مِنَّا، وَالْمَكْرُ وَالْخِدَاعُ فِي النَّارِ»
سیدنا عبد الله رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے ہمیں دھوکا دیا وہ ہم میں سے نہیں، اور مکر وفریب اور دھو کے بازی (کرنے والا) آگ میں ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 354]