مسند الشهاب
احادیث 1 سے 200
128. الْمَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ
128. انسان اپنے محبوب کے ساتھ ہوگا
حدیث نمبر: 189
189 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَثْرَوَيْهِ، قَالَ: أبنا الْقَاضِي أَبُو الطَّاهِرِ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ، ثنا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ الْقَاضِي، ثنا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، أنا شُعْبَةُ، عَنِ الْأَعْمَشِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ، يُحَدِّثُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْمَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ» وَرَوَاهُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ، وَإِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ إِسْحَاقُ: أنا، وَقَالُ عُثْمَانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ
سیدنا عبد الله رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (قیامت کے دن) انسان اپنے محبوب کے ساتھ ہوگا۔
اسے مسلم بن حجاج نے عثمان بن ابی شیبہ اور اسحاق بن ابراہیم سے روایت کیا ہے، اسحاق نے کہا: اخبرنا اور عثمان نے کہا: حدثنا جریر۔ (آگے جریر نے) اعمش سے ان کی سند کے ساتھ اسی کی مثل روایت کیا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 189]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري:6168، ومسلم: 2460،»

وضاحت: تشریح:
مطلب یہ ہے کہ جو انسان دنیا میں کسی سے اس درجہ تعلق رکھتا ہو کہ اس کی محبت دوسری تمام چیزوں کی محبت پر غالب ہو تو وہ قیامت کے دن اسی کے ساتھ ہوگا جس سے اسے دنیا میں محبت تھی۔ اس حدیث کے پس منظر میں دو روایات ہیں:
① سیدنا عبد الله بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: اللہ ا کے رسول! آپ اس شخص کے بارے میں کیا فرماتے ہیں جو ایک جماعت سے محبت رکھتا ہے۔ لیکن ان سے میل نہیں ہوسکا؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انسان اسی کے ساتھ ہوگا جس سے وہ محبت رکھتا ہے۔ [بخاري: 6169]
② سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: اللہ کے رسول! قیامت کب آئے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو نے اس کے لیے کیا تیاری کی ہے؟ کہنے لگا: میں نے اس کے لیے بہت ساری نمازیں، روزے اور صدقے تو نہیں کیے البتہ میں اللہ اور اس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) سے محبت رکھتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو اسی کے ساتھ ہوگا جس سے تو محبت رکھتا ہے۔ [بخاري: 6171]
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے مسلمانوں کو اسلام قبول کرنے کے بعد اس بات سے زیادہ کسی اور چیز سے خوش ہوتے نہیں دیکھا اور فرماتے ہیں: میں اللہ اور اس کے رسول اور سیدنا ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہ سے محبت رکھتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ انہیں کے ساتھ ہوں گا اگر چہ میں ان (کے عملوں) جیسے عمل تو نہیں کر سکا۔ [مسلم: 3639]
ہم بھی اللہ تعالیٰ ٰ سے دعا گو ہیں کہ ہمارے اندر اپنی، اپنے رسول، جملہ صحابہ کرام اور اولیاء اللہ کی محبت پیدا فرمائے اور انہی کے ساتھ ہمارا حشر فرمائے۔ آمین