سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن کا اہل ایمان سے وہی تعلق ہے جو سر کا جسم سے ہے، مومن اہل ایمان کی تکلیف سے اسی طرح تڑپ اٹھتا ہے جس طرح جسم کی تکلیف سے سر تڑپتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 136]
وضاحت: تشریح: سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمان (آپس میں) ایک شخص کی مانند ہیں، اگر اس کی آنکھ میں تکلیف ہو تو اس کے سارے جسم کو تکلیف ہوتی ہے اور اگر اس کے سر میں تکلیف ہو تو اس کے سارے جسم کو تکلیف ہوتی ہے۔“[أخرجه مسلم: 2586] یعنی جس طرح بدن کا کوئی عضو جب دکھتا ہے تو اس سے سارا بدن متاثر ہوتا ہے اور محض ایک عضو میں تکلیف ہونے سے پورا جسم تکلیف میں مبتلا ہو جاتا ہے اسی طرح مسلمانوں کو بھی چاہیے کہ ایک جسم کی مانند ہو جائیں کہ اگر کسی مسلمان کو کوئی گزند پہنچے تو سارے مسلمان اس کے دکھ میں شریک ہوں اور سب مل کر اس کی پریشانی و مصیبت کو دور کرنے کی تدبیر کریں۔