51. جھوٹ باتوں کی تباہی ہے، نسیان علم کی تباہی ہے، بے وقوفی حلم کی تباہی ہے، سستی عبادت کی تباہی ہے، مبالغہ آرائی ظرافت کی تباہی ہے، سرکشی شجاعت کی تباہی ہے، احسان جتلانا سخاوت کی تباہی یے، غرور حسن کی تباہی ہے اور فخر حسب و نسب کی تباہی ہے۔
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا۔ اور انہوں نے ”حدیث وصیت“ میں ان باتوں کا بھی ذکر کیا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 74]
تخریج الحدیث: «موضوع، أخرجه المعجم الكبير: 2688» محمد بن عبد الله ابورجاء حبطی کذاب، حارث سخت ضعیف ہے۔
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلایا اور آپ نے علی کے لیے اپنی وصیت کا ذکر فرمایا اور اس روایت میں ان الفاظ کا اضافہ ہے: ”مبالغہ آرائی ظرافت کی تباہی ہے، اسراف سخاوت کی تباہی ہے اور خواہش نفس دین کی تباہی ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 75]
تخریج الحدیث: موضوع، عمروبن حماد جو کہ ابواسماعیل حماد بن عمر نصیبی ہے یہ کذاب جبکہ سری بن خالد ضعیف ہے۔