سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”آنکھوں کا زنا دیکھنا ہے، زبان کا زنا بولنا ہے، ہاتھ کا زنا پکڑنا ہے، پاؤں کا زنا چلنا ہے اور بے شک شرم گاہ اس کی تصدیق کرتی ہے یا تکذیب کرتی ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 67]
اس حدیث میں بتایا گیا ہے کہ اعضاء انسانی آنکھ، زبان، ہاتھ، پاؤں وغیرہ کسی نہ کسی طرح سے زنا میں ملوث ہوتے ہیں، آنکھوں کا زنا کسی غیر محرم کی طرف بلا وجہ دیکھنا، زبان کا زنا فحش گوئی، ہاتھوں کا زنا کسی غیر محرم کو چھونا اور پاؤں کا زنا بے حیائی کے کاموں کی طرف چل کر جانا ہے۔ پھر شرم گاہ اس زنا کی تصدیق کرتی ہے یا تکذیب۔ چنانچہ اگر تو اس نے اعضاء کی خواہش کے مطابق عمل کیا تو یہ گویا اس نے تصدیق کی ہے اور اگر اس نے ان کے خلاف کیا تو اس نے تکذیب کی ہے۔ زنا کی شدید سنگینی اور اس کے انتہائی مہلک آثار و نتائج کے پیش نظر تمام مذاہب میں اس کی ممانعت ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو ڈاکٹر فضل الٰہی حفظ اللہ کی کتاب ”زنا کی سنگینی اور اس کے برے اثرات“