حضرت عمر رضی اللہ عنہ ایک مرتبہ حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کے پاس سے گذرے جو کہ مسجد میں اشعار پڑھ رہے تھے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں کن اکھیوں سے گھورا تو وہ کہنے لگے کہ میں اس مسجد میں اس وقت اشعار پڑھا کرتا تھا جب یہاں تم سے بہتر ذات موجود تھی۔ [مسند احمد/مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ/حدیث: 21936]
حضرت عمر رضی اللہ عنہ ایک مرتبہ حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کے پاس سے گذرے جو کہ مسجد میں اشعار پڑھ رہے تھے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں کن اکھیوں سے گھورا تو وہ کہنے لگے کہ میں اس مسجد میں اس وقت اشعار پڑھا کرتا تھا جب یہاں تم سے بہتر ذات موجود تھی۔ [مسند احمد/مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ/حدیث: 21937]
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 3212، م: 2485، وهذا إسناد منقطع، يحيى بن عبدالرحمن لم يشهد القصة
حضرت عمر رضی اللہ عنہ ایک مرتبہ حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کے پاس سے گذرے جو کہ مسجد میں اشعار پڑھ رہے تھے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں کن اکھیوں سے گھورا تو وہ کہنے لگے کہ میں اس مسجد میں اس وقت اشعار پڑھا کرتا تھا جب یہاں تم سے بہتر ذات موجود تھی پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ وہاں سے چلے گئے کیونکہ وہ سمجھ گئے تھے کہ ان کی مراد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ [مسند احمد/مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ/حدیث: 21938]
حضرت عمر رضی اللہ عنہ ایک مرتبہ حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کے پاس سے گذرے جو کہ مسجد میں اشعار پڑھ رہے تھے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں کن اکھیوں سے گھورا تو وہ کہنے لگے کہ میں اس مسجد میں اس وقت اشعار پڑھا کرتا تھا جب یہاں تم سے بہتر ذات موجود تھی، اس پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ انہیں چھوڑ کر آگے بڑھ گئے۔ [مسند احمد/مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ/حدیث: 21939]