سیدنا حارث بن عبداللہ سے مروی ہے کہ میں نے سیدنا عمر سے اس عورت کا حکم پوچھا: جو بیت اللہ کا طواف کر رہی تھی پھر اسے ایام آ گئے انہوں نے فرمایا کہ اس کا آخری کام بیت اللہ کا طواف ہو نا چاہیے سیدنا حارث نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یہی مسئلہ بتایا تھا سیدنا عمر نے انہیں سخت سست کہا اور فرمایا کہ تم مجھ سے اس چیز کے متعلق دریافت کر رہے ہو جس کے متعلق تم نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کر چکے ہو لیکن میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کے خلاف ورزی نہیں کر سکتا۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15440]
سیدنا حارث بن عبداللہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص بیت اللہ کا حج یا عمرہ کر لے اس پر آخری کام بیت اللہ کا طواف کرنا ہے سیدنا عمر کو ان کی یہ حدیث معلوم ہوئی تو انہوں نے انہیں سخت سست کہا اور فرمایا کہ آپ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث سنی ہے اور پھر ہمیں بھی نہیں بتائی۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15441]
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف الحجاج بن أرطاة وعبدالرحمن بن البيلماني، ولا رساله عمرو بن أوس لم يسمع النبى ﷺ
سیدنا حارث بن عبداللہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص بیت اللہ کا حج یا عمرہ کر لے اس پر آخری کام بیت اللہ کا طواف کرنا ہے سیدنا عمر کو ان کی یہ حدیث معلوم ہوئی تو انہوں نے انہیں سخت سست کہا اور فرمایا کہ آپ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث سنی ہے اور پھر ہمیں بھی نہیں بتائی۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15442]
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف الحجاج بن أرطاة وعبدالرحمن بن البيلماني