عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آیا اور اس نے کہا: السلام علیکم! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے جواب دیا، پھر وہ بیٹھ گیا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”(اس کے لیے) دس (نیکیاں) ہیں۔ “ پھر دوسرا شخص آیا اور اس نے کہا: السلام علیکم و رحمۃ اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے جواب دیا، جب وہ بیٹھ گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”(اس کے لیے) بیس (نیکیاں) ہیں۔ “ پھر ایک اور شخص آیا اور اس نے کہا: السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے جواب دیا، جب وہ بیٹھ گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”(اس کے لیے) تیس (نیکیاں) ہیں۔ “ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی و ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الآداب/حدیث: 4644]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه الترمذي (2689 وقال: حسن غريب) و أبو داود (5195)»