الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مشكوة المصابيح
كتاب الأطعمة
كتاب الأطعمة
--. خشک روٹی اور سرکے کا استعمال
حدیث نمبر: 4222
وَعَن أم هَانِئ قَالَتْ: دَخَلَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «أَعِنْدَكِ شَيْءٌ» قُلْتُ: لَا إِلَّا خُبْزٌ يَابِسٌ وَخَلٌّ فَقَالَ: «هَاتِي مَا أَقْفَرَ بَيْتٌ مِنْ أَدَمٍ فِيهِ خَلٌّ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ
ام ہانی رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے گھر تشریف لائے تو فرمایا: کیا تمہارے پاس کوئی چیز ہے؟ میں نے عرض کیا، میرے پاس صرف خشک روٹی اور سرکہ ہے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: لے آؤ، جس گھر میں سرکہ ہو وہ سالن سے خالی نہیں ہوتا۔ ترمذی، اور فرمایا: یہ حدیث حسن غریب ہے۔ سندہ ضعیف، رواہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الأطعمة/حدیث: 4222]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه الترمذي (1841)
٭ أبو حمزة الثمالي ثابت بن أبي صفية ضعيف رافضي و للحديث شاھد ضعيف عند الحاکم (54/4 ح 6875) فيه سعدان بن الوليد مجھول الحال: لم أجد من وثقه و روي أحمد (353/3 ح 14807) عن جابر قال قال رسول الله ﷺ: ((نعم الإدام الخل، ما أقفر بيت في خل .)) وسنده حسن وانظر صحيح مسلم (2052)»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف