صحيح الادب المفرد
حصہ اول: احادیث 1 سے 249
131. باب ليس المؤمن بالطعان
131. مومن طعن و تشنیع کرنے والا نہیں ہوتا
حدیث نمبر: 235
235/309 (حسن صحيح) عن سالم بن عبد الله قال: ما سمعت عبد الله لاعناً أحداً قط، ليس إنساناً(1). وكان سالم يقول: قال عبد الله بن عمر: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا ينبغي للمؤمن أن يكون لعاناً".
سالم بن عبداللہ سے مروی ہے، انہوں نے کہا: میں نے سیدنا عبداللہ (ابن عمر) رضی اللہ عنہما کو انسان تو کیا کسی چیز پر لعنت کرتے نہیں سنا۔ سالم کہتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کسی مومن کے شایان شان نہیں ہے کہ وہ لعنت کرنے والا ہو۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 235]
حدیث نمبر: 236
236/311 (صحيح) عن عائشة رضي الله عنها ؛ أن يهودياً أتوا النبي صلى الله عليه وسلم فقالوا: السام عليكم، فقالت عائشة: وعليكم، ولعنكم الله، وغضب الله عليكم. قال:" مهلاً يا عائشة! عليك بالرفق، وإياك والعنف والفحش". قالت: أو لم تسمع ما قالوا؟ قال:" أو لم تسمعي ما قلت؟ رددت عليهم، فيستجاب لي فيهم، ولا يستجاب لهم فيّ".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ یہودی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور انہوں نے «السام عليكم» (تم پر تباہی آئے) کہا:۔ اس پر سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اور تم پر بھی تباہی، اور اللہ تم پر لعنت کرے، اور اللہ کا غضب تم پر ہو۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ٹھہرو عائشہ! تمہیں نرمی اختیار کرنی چاہئے، سختی اور فحش کلامی سے پرہیز کرو۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: کیا آپ نے سنا نہیں جو ان لوگوں نے کہا:؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور کیا تم نے نہیں سنا جو میں نے کہا:؟ میں نے ان پر لوٹا دیا ہے میری بات تو ان کے حق میں قبول ہو جائے گی اور ان کی بددعا میرے حق میں قبول نہ ہو گی۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 236]
حدیث نمبر: 237
237/312 (صحيح) عن عبد الله [ هو ابن مسعود]، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" ليس المؤمن بالطعان، ولا باللعان، ولا الفاحش، ولا البذيء".
سیدنا عبداللہ (ابن مسعود) رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن نہ تو طعنے دینے والا ہوتا ہے اور نہ لعنتیں کرنے والا، نہ فحش کلامی کرنے والا ہوتا ہے اور نہ گالی گلوچ کرنے والا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 237]
حدیث نمبر: 238
238/313 (حسن صحيح) عن أبي هريرة رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" لا ينبغي لذي الوجهين أن يكون أميناً".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو رخے آدمی کے لائق نہیں ہے کہ وہ امانت دار ہو۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 238]
حدیث نمبر: 239
293/314(صحيح الإسناد) عن عبد الله [ هو ابن مسعود] قال:"ألأم أخلاق المؤمن الفحش".
سیدنا عبداللہ (ابن مسعود) رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: مومن کے اخلاق میں سے سب سے زیادہ قابل ملامت بیہودہ گوئی ہے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 239]