صحيح الادب المفرد
حصہ اول: احادیث 1 سے 249
59.  باب شكاية الجار 
59. ہمسائے کی شکایت کرنا
حدیث نمبر: 92
92/124 (حسن صحيح) عن أبي هريرة قال: قال رجل يا رسول الله! إن لي جاراً يؤذيني، فقال:"انطلق. فأخرج متاعك إلى الطريق". فانطلق فأخرج متاعه، فاجتمع الناس عليه، فقالوا: ما شأنك؟ قال: لي جار يؤذيني، فذكرت للنبي صلى الله عليه وسلم فقال:" انطلق. فاخرج متاعك إلى الطريق" فجعلوا يقولون: اللهم! العنه، اللهمّ! أخزه، فبلغه، فأتاه فقال: ارجع إلى منزلك، فوالله! لا أوذيك.
سیدنا ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ایک شخص نے عرض کیا: یا رسول اﷲ! میرا ایک ہمسایہ ہے جو مجھے دکھ پہنچاتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاؤ، اپنا سامان گھر سے نکال کر راستے پر رکھ دو۔ وہ گیا اور اس نے اپنا سامان نکال کر راستہ میں رکھ دیا۔ لوگ اس پر جمع ہو گئے اور پوچھنے لگے: آپ کو کیا ہوا۔ اس نے کہا: میرا ہمسایہ مجھے دکھ پہنچاتا ہے۔ جب میں نے یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاؤ، اور اپنا سامان نکال کر راستے پر رکھ دو۔ تو سب لوگ کہنے لگے: اے اللہ! اس پر لعنت کر، اے اللہ اس کو ذلیل کر۔ جب یہ بات ہمسایہ تک پہنچی وہ اس کے پاس آیا اور اس نے کہا: اپنے گھر واپس چلے جاؤ۔ اللہ کی قسم اب میں کبھی تمہیں دکھ نہ پہنچاؤں گا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 92]
حدیث نمبر: 93
93/125 (حسن صحيح) عن أبي جحيفة قال: شكا رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم جاره، فقال:" احمل متاعك، فضعه على الطريق، فمن مر به يلعنُه". فجعل كل من مرّ به يلعنه، فجاء إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: ما لقيت من الناس؟ فقال:" إن لعنة الله فوق لعنتهم". ثم قال للذي شكا:"كُفيت" أو نحوه.
سیدنا ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے پڑوسی کی شکایت کی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنا سامان اٹھا لواور اسے راستے پر ڈال دو، جو وہاں سے گزرے گا اس پر لعنت کرے گا۔ تو جو بھی وہاں سے گزرتا تھا وہ اس پر لعنت کرتا تھا۔ تو وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو اس نے کہا: لوگوں کی طرف سے مجھے کس سلوک کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی لعنت ان کی لعنت سے بھی بڑی ہے۔ (جب تم بندوں کی لعنت کو برداشت نہیں کر رہے ہو تو جو پڑوسی پڑوسی کو تکلیف دے اس پر اللہ کی لعنت ہے)، پھر آپ نے اس آدمی سے کہا: جس نے شکایت کی تھی، تجھے کفایت کرتی ہے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 93]