صحيح الادب المفرد
حصہ اول: احادیث 1 سے 249
48.  باب يبدأ بالجار
48. بھلائی کی ابتدا ہمسایہ کے ساتھ کرنا / اگر عطیہ وغیرہ دینا ہو تو پہلے پڑوسی کو دے
حدیث نمبر: 77
77/104 عن ابن عمر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ما زال جبريل يوصيني بالجار حتى ظننت أنه سيورثه".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جبریل مجھے ہمسائے کے متعلق مسلسل تاکید کرتے رہے، حتیٰ کہ میں نے یہ گمان کیا کہ یقیناًً وہ ہمسایہ کو وارث قرار دیں گے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 77]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 78
78/105 عن عبد الله بن عمرو، أنه ذبحت له شاة، فجعل يقول لغلامه: أهديت لجارنا اليهوي؟ أهديت لجارنا اليهودي؟ سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" ما زال جبريل يوصيني بالجارحتى ظننت أنه سيورثه".
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ان کا کوئی بکرا ذبح کیا گیا تو سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ اپنے غلام سے کہتے جاتے تھے: کیا آپ نے ہمارے پڑوسی یہودی کو تحفہ بھیجا ہے؟ کیا آپ نے ہمارے پڑوسی یہودی کو تحفہ بھیجا ہے؟ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: جبریل مسلسل مجھے پڑوسی کے بارے میں وصیت کرتے رہے یہاں تک کہ میں نے گمان کیا کہ وہ اس کو وارث قرار دیں گے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 78]
تخریج الحدیث: (صحيح)