صحيح الادب المفرد
حصہ اول: احادیث 1 سے 249
41.  باب الوالدات رحيمات
41. مائیں رحم دل ہوتی ہیں
حدیث نمبر: 66
66/89 عن أنس بن مالك: جاءت امرأة إلى عائشة رضي الله عنها، فأعطتها عائشة ثلاث تمرات، فأعطت كل صبي لها تمرة، وأمسكت لنفسها تمرة، فأكل الصبيان التمرتين ونظرا إلى أمهما، فعمدت إلى التمرة فشقتها، فأعطت كل صبي نصف تمرة، فجاء النبي صلى الله عليه وسلم فأخبرته عائشة فقال:"وما يعجبك من ذلك؟ لقد رحمها الله برحمتها صبييها".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک عورت سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئی۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے اسے تین کھجوریں عطا کیں اس نے اپنے دونوں بچوں کو ایک ایک دی اور ایک اپنے لیے رکھ لی۔ دونوں بچوں نے دونوں کھجوریں کھا لیں اور اپنی ماں کی طرف دیکھنے لگے۔ اس نے تیسری کھجور کو دو ٹکڑے کر کے ایک ایک ٹکرا دونوں بچوں کو دے دیا۔ اس کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ قصہ بیان کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس میں تعجب کی کوئی بات نہیں، اللہ تعالیٰ نے اس پر رحم فرمایا کیونکہ اس نے اپنے دونو ں بچوں پر رحم کیا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 66]
تخریج الحدیث: (صحيح)