صحيح الادب المفرد
حصہ اول: احادیث 1 سے 249
6. باب عقوق الوالدي
6. والدین کی نافرمانی کرنا
حدیث نمبر: 12
12/15 (صحيح) عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ: قَالَ: رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"أَلَا أُنَبِّئُكُمْ بِأَكْبَرِ الْكَبَائِرِ؟" ثَلَاثًا. قَالُوا: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ! قَالَ:"الْإِشْرَاكُ بِاللَّهِ، وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ - وَجَلَسَ وَكَانَ مُتَّكِئًا - أَلَا وَقَوْلُ الزُّورِ" مَا زَالَ يُكَرِّرُهَا حتى قلت: ليته سكت.
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دفعہ فرمایا: کیا میں تمہیں سب سے بڑا کبیرہ گناہ نہ بتاؤں؟ صحابہ نے کہا: یا رسول اللہ! کیوں نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرانا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ٹیک لگا کر بیٹھے ہوئے تھے تو سنبھل کر بیٹھ گئے اور فرمایا: سنو اور جھوٹی بات کہنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو بار بار کہتے رہے حتی کہ میں نے کہا: کاش آپ خاموش ہو جائیں۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 12]
تخریج الحدیث: (صحيح)