”اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، پاک ہے وہ ذات جس نے ہمارے لئے اسے مسخر کیا، جبکہ ہم اسے مطیع کرنے والے نہیں تھے اور یقیناً ہم اپنے رب کی طرف ہی لوٹنے والے ہیں، اے اللہ! ہم تجھ سے اپنے اس سفر میں نیکی اور تقویٰ کا سوال کرتے ہیں۔ اور اس عمل کا جسے تو پسند کرتا ہے۔ اے اللہ! ہم پر ہمارا یہ سفر آسان کر دے اور ہم سے اس کی دوری کو لپیٹ دے۔ اے اللہ! سفر میں تو ہی ہمارا ساتھی اور گھر والوں پر نگہبان ہے، اے اللہ! میں سفر کی مشقت، تکلیف دہ منظر اور مال اور گھر والوں میں برے لوٹنے سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔“ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم واپس تشریف لاتے تو یہی کلمات کہتے اور مزید اضافہ کرتے: «آيِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ»”ہم لوٹنے والے، توبہ کرنے والے، عبادت کرنے والے اور اپنے رب کی تعریف کرنے والے ہیں۔“[صحيح مسلم: 1324] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 218]