”اے اللہ! اسے بخش دے، اے اللہ اسے ثابت قدم رکھ۔“ یہ الفاظ ثابت نہیں ہیں، بلکہ یہ مصنف کے الفاظ ہیں، لیکن حدیث سے ان کا مفہوم ثابت ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی کو دفن کرنے سے فارغ ہوتے تو اس کی قبر کے پاس کھڑے ہو جاتے اور فرماتے: ”اپنے بھائی کے لئے بخشش طلب کرو، اور اس کی ثابت قدمی کا سوال کرو کیونکہ اس وقت اس سے پوچھا جا رہا ہے۔“[اسناده حسن، سنن ابي داؤد: 3221، المستدرك للحاكم: 1 /371ح1372، السنن الكبري للبيهقي: 4 /56] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 177]