”تمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہیں جس نے ہمیں مارنے کے بعد زندہ کیا اور اسی کی طرف ہی لوٹ کر جانا ہے۔“[صحيح بخاري:6312: عن حذيفه بن يمان رضي الله عنه، صحيح مسلم:2711: عن البراء بن عازب رضي الله عنه][مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 10]
”اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں، جو وحدہ لا شریک ہے، اسی کے لئے بادشاہت اور اسی کے لئے تمام حمد و ثنا اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اللہ پاک ہے، تمام تعریفات اللہ کے لئے ہیں، اللہ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں اللہ سب سے بڑا ہے۔ (کسی گناہ سے بچنے کی) کوئی طاقت اور (نیکی کرنے کی) کوئی قوت اللہ بلند و عظمت والے کی توفیق و مدد کے بغیر نہیں۔ اے میرے پروردگار! مجھے بخش دے۔“ نوٹ:- جس شخص نے یہ کلمات کہے اسے بخش دیا جاتا ہے اور اگر وہ دعا کرے تو اس کی دعا قبول ہوتی ہے، پھر اگر وہ (بستر سے) اٹھا باوضو ہو کے نماز پڑھی تو اس کی نماز قبول ہوتی ہے۔ [صحيح بخاري:1154، سنن ابن ماجه:3878، واللفظ «الْعَلِيِّ الْعَظِيمِ»، سنن ابي داؤد:5060، سنن ترمذي:3414][مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 11]
”تمام تعریفات اس اللہ کے لئے ہیں جس نے مجھے میرے جسم میں صحت و عافیت عطا کی، اور میری روح مجھے لوٹا دی اور مجھے اپنا ذکر کرنے کی اجازت دی۔“[ضعيف، سنن ترمذي:3401 و حديث البخاري:7393، و مسلم:2714 يغني عنه][مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 12]
”آسمان اور زمین کی پیدائش میں، اور رات دن کے آنے جانے میں یقینا عقلمندوں کے لئے نشانیاں ہیں۔ جو اللہ تعالیٰ کا ذکر کھڑے ہو کر، بیٹھ کر اور اپنی کروٹوں پر لیٹے ہوئے کرتے ہیں، آسمان و زمین کی پیدائش میں غور و فکر کرتے ہیں اور کہتے ہیں اے پروردگار تو نے یہ سب کچھ بے فائدہ نہیں بنایا، تو پاک ہے، ہمیں آگ کے عذاب سے بچا لے۔ اے ہمارے پالنے والے تو جسے جہنم میں ڈالے یقیناً تو نے اسے رسوا کیا، اور ظالموں کا کوئی مدد گار نہیں۔ اے ہمارے رب! ہم نے سنا کہ منادی کرنے والا با آواز بلند ایمان کی طرف بلارہا ہے کہ لوگو! اپنے رب پر ایمان لاؤ، اس لئے ہم ایمان لے آئے، یا الہٰی! اب تو ہمارے گناہ معاف فرمااور ہماری برائیان ہم سے ختم کر دے اور ہمیں نیک لوگوں کے ساتھ موت دے۔ اے ہمارے پالنے والے معبود! ہمیں وہ دے جس کا وعدہ تو نے ہم سے اپنے رسولوں کی زبانی کیا ہے۔ اور ہمیں قیامت کے دن رسوا نہ کرنا۔ یقیناً تو وعدہ خلافی نہیں کرتا۔ ان کے رب نے ان کی دعا قبول فرمالی کہ میں تم میں سے کسی عمل کرنے والے کے عمل کو خواہ وہ مرد ہو یا عورت ہرگز ضائع نہیں کروں گا، تم آپس میں ایک دوسرے کے ہم جنس ہو، اس لئے وہ لوگ جنہوں نے ہجرت کی اور اپنے گھروں سے نکال دئیے گئےاور جنہیں میری راہ میں تکلیف دی گئی، اور جنہوں نے جہاد کیا اور شہید کر دئیے گئے میں ضرور ان کی برائیاں ان سے ختم کردوں گا، اور بلاشبہ انہیں ان جنتوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہیں یہ ہے ثواب اللہ کی طرف سے اور اللہ تعالیٰ ہی کے پاس بہترین اجر ہے۔ تجھے کافروں کا شہروں میں چلنا پھرنا دھوکے میں مبتلا نہ کر دے۔ یہ تو بہت ہی تھوڑا فائدہ ہے، پھر ان کا ٹھکانہ تو جہنم ہی ہے اور وہ بہت بری جگہ ہے۔ لیکن وہ لوگ جو اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں ان کے لئے جنّتیں ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ یہ اللہ کی طرف سے مہمانی سے اور نیک لوگوں کے لئےجو کچھ اللہ تعالیٰ کے پاس ہے وہ بہت ہی بہتر ہے یقیناً اہل کتاب میں سے بعض ایسے بھی ہیں جو اللہ پر ایمان لاتے ہیں اور تمہاری طرف جو اتارا گیا ہے اور جو ان کی جانب اترا اس پر بھی اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی آیات کو کم قیمت پر بیچتے بھی نہیں، ان لوگوں کا بدلہ ان کے رب کے ہاں ہے، یقیناً اللہ تعالیٰ بہت جلد حساب لینے والا ہے۔ اے اہل ایمان! تم ثابت قدمی اختیار کرو اور ایک دوسرے کو تھامے رکھو اور جہاد کے لئے تیار رہو تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔“[3-آل عمران:190، 200][مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 13]