سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”السلام الله تعالیٰ کے ناموں میں سے ایک نام ہے، جسے اللہ تعالیٰ نے زمین میں رکھا ہے، لہٰذا سلام کو آپس میں عام کرو۔“[الادب المفرد/كِتَابُ السَّلامِ/حدیث: 989]
تخریج الحدیث: «حسن: المعجم الكبير للطبراني: 182/10 عن ابن مسعود»
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تھے تو ایک شخص نے کہا: السلام على اللہ ”اللہ پر سلام ہو۔“ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پوری کی تو فرمایا: کس نے کہا ہے کہ اللہ پر سلام ہو؟ اللہ ہی تو سلام ہے، بلکہ تم کہا کرو: ”التحيات لله ...... سب قولی، بدنی اور مالی عبادتیں اللہ ہی کے لیے ہیں۔ اے نبی آپ پر سلام، اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہوں۔ سلام ہو ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔“ پھر فرمایا: صحابہ اس کو اس طرح سیکھتے تھے جیسے کوئی تم میں سے قرآن کی کوئی سورت سیکھتا ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ السَّلامِ/حدیث: 990]
تخریج الحدیث: «صحيح: سنن ابن ماجه، الصلاة، ح: 899»