471. نماز فجر کے بعد نماز چاشت پڑھ کر لوٹنے والے شخص کی فضیلت
حدیث نمبر: 715
-" ألا أخبركم بأسرع كرة وأعظم غنيمة من هذا البعث؟ رجل توضأ في بيته فأحسن وضوءه، ثم تحمل إلى المسجد فصلى فيه الغداة، ثم عقب بصلاة الضحى، فقد أسرع الكرة وأعظم الغنيمة".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ایسا (جہادی) لشکر روانہ کیا، جس نے بکثرت غنیمت حاصل کی اور بہت جلد واپس لوٹا۔ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم نے کوئی ایسا لشکر نہیں دیکھا جو اس سے جلدی لوٹنے والا اور زیادہ غنیمت حاصل کرنے والا ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں تمہارے لیے (ایسے لشکر کی) نشاندہی نہ کروں جو اس سے بھی جلدی لوٹنے والا اور زیادہ غنیمت حاصل کرنے والا ہے؟ ایک آدمی جو گھر میں اچھے انداز میں وضو کرتا ہے، پھر مسجد کی طرف جاتا ہے، نماز فجر ادا کرتا ہے، پھر نماز ضحیٰ کے لیے وہیں بیٹھا رہتا ہے (یہاں تک کہ وہ نماز پڑھ لیتا ہے)، ایسا آدمی جلدی لوٹنے والا اور زیادہ غنیمت حاصل کرنے والا ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 715]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 2531
حدیث نمبر: 716
- (مَن صلى الغَدَاةَ في جماعةٍ، ثمّ قعَدَ يذكرُ اللهَ حتَّى تطلعَ الشّمسُ، ثمّ صلّي، ركعتينِ؛ كانت له كأَجرِ حَجّةٍ وعُمرةٍ، تامّةٍ تامّةٍ تامّةٍ).
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے نماز فجر باجماعت ادا کی، اس کے بعد بیٹھ کر ذکر کرتا رہا، حتی کہ سورج طلوع ہو گیا، پھر اس نے دو رکعتیں پڑھیں، تو اسے مکمل، مکمل اور مکمل حج اور عمرے کا ثواب ملے گا۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة/حدیث: 716]