الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔
1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:
کتاب سنن ترمذي تفصیلات
سوانح حیات:
امام ترمذی رحمہ اللہ
کتاب العلل
کتاب: کتاب العلل
2. (باب)
2. (فقہاء کے اقوال کی اسانید)
قَالَ: وَمَا ذَكَرْنَا فِي هَذَا الْكِتَابِ مِنْ اخْتِيَارِ الْفُقَهَائِ:
ہم نے اس کتاب میں فقہاء کے اختیارات کا ذکر کیا ہے۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
1- فَمَا كَانَ مِنْهُ مِنْ قَوْلِ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ فَأَكْثَرُهُ مَا حَدَّثَنَا بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ سُفْيَانَ.
۱- سفیان ثوری کے اکثر اقوال کو ہم نے بسند «محمد بن عثمان کوفی عن عبیداللہ بن موسیٰ عن الثوری» نقل کیا ہے۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
2- وَمِنْهُ مَا حَدَّثَنِي بِهِ أَبُو الْفَضْلِ مَكْتُومُ بْنُ الْعَبَّاسِ التِّرْمِذِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفِرْيَابِيُّ، عَنْ سُفْيَانَ.
۲- بعض اقوال بسند «ابوالفضل مکتوم بن عباس ترمذی عن محمد بن یوسف فریابی عن سفیان» منقول ہیں۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
3- وَمَا كَانَ فِيهِ مِنْ قَوْلِ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ فَأَكْثَرُهُ مَا حَدَّثَنَا بِهِ إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَى الأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِيسَى الْقَزَّازُ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ.
۳- مالک کے اکثر اقوال کو ہم نے بسند «اسحاق بن موسیٰ انصاری عن معن بن عیسیٰ القزاز عن مالک» نقل کیا ہے۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
4- وَمَا كَانَ فِيهِ مِنْ أَبْوَابِ الصَّوْمِ؛ فَأَخْبَرَنَا بِهِ أَبُو مُصْعَبٍ الْمَدِينِيُّ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ.
۴- ابواب الصیام کے اقوال بسند «ابومصعب المدینی عن مالک» منقول ہیں۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
5- وَبَعْضُ كَلامِ مَالِكٍ مَا أَخْبَرَنَا بِهِ مُوسَى بْنُ حِزَامٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مَسْلَمةَ الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ.
۵- مالک کے بعض اقوال بسند «موسیٰ بن حزام عن عبداللہ بن مسلمة القعنبی عن مالک» منقول ہیں۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
6- وَمَا كَانَ فِيهِ مِنْ قَوْلِ ابْنِ الْمُبَارَكِ فَهُوَ مَا حَدَّثَنَا بِهِ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الآمُلِيُّ عَنْ أَصْحَابِ ابْنِ الْمُبَارَكِ، عَنْهُ.
۶- عبداللہ بن المبارک کے اقوال کی سند یہ ہے: «عن احمد بن عبدہ أملی عن اصحاب ابن مبارک، عن ابن مبارک» ۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
7- وَمِنْهُ مَا رُوِيَ عَنْ أَبِي وَهْبٍ مُحَمَّدِ بْنِ مُزَاحِمٍ عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ.
۷- ابن مبارک کے بعض اقوال بسند «ابووہب محمد بن مزاحم عن ابن مبارک» مروی ہیں۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
8- وَمِنْهُ مَا رُوِيَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بن المبارك.
۸- بعض اقوال بسند «علی بن الحسن عن عبداللہ بن المبارک» منقول ہیں۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
9- وَمِنْهُ مَا رُوِيَ عَنْ عَبْدَانَ، عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عَبْدِالْمَلِكِ، عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ.
۹- بعض بسند «عبدان عن سفیان بن عبدالملک عن ابن مبارک» منقول ہیں۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
10- وَمِنْهُ مَا رُوِيَ عَنْ حِبَّانَ بْنِ مُوسَى عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ.
۱۰- بعض اقوال بسند «حبان بن موسیٰ عن ابن مبارک» منقول ہیں۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
11- وَمِنْهُ مَا رُوِيَ عَنْ وَهْبِ بْنِ زَمْعَةَ، عَنْ فَضَالَةَ النَّسَوِيِّ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ.
۱۱- بعض بسند «وہب بن زمعہ عن فضالہ نسوی عن عبداللہ بن المبارک» مروی ہیں۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
12-وَلَهُ رِجَالٌ مُسَمَّوْنَ سِوَى مَنْ ذَكَرْنَا عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ.
۱۲- اس کے علاوہ ابن مبارک سے روایت کرنے والے اور رواۃ ہیں، جن کا ذکر ہم نے یہاں نہیں کیا ہے۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
13- وَمَا كَانَ فِيهِ مِنْ قَوْلِ الشَّافِعِيِّ فَأَكْثَرُهُ مَا أَخْبَرَنَا بِهِ الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِيُّ، عَنْ الشَّافِعِيِّ.
۱۳- شافعی کے اکثر اقوال کی سند یہ ہے: «عن الحسن بن محمد الزعفرانی، عن الشافعی» ۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
14- وَمَا كَانَ مِنْ الْوُضُوئِ وَالصَّلَاةِ فَحَدَّثَنَا بِهِ أَبُوالْوَلِيدِ الْمَكِّيُّ، عَنْ الشَّافِعِيِّ.
۱۴- کتاب الوضوء اور کتاب الصلاۃ کے اقوال کی روایت ہم نے بسند «ابوالولید المکی عن الشافعی» کی ہے۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
15- وَمِنْهُ مَا حَدَّثَنَا بِهِ أَبُو إِسْمَاعِيلَ التِّرْمِذِيُّ، حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَحْيَى الْقُرَشِيُّ الْبُوَيْطِيُّ، عَنْ الشَّافِعِيِّ.
۱۵- بعض اقوال ہم تک بسند «ابواسماعیل الترمذی عن یوسف بن یحییٰ القرشی البویطی عن الشافعی» پہنچے ہیں۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
16- وَذُكِرَ مِنْهُ أَشْيَائُ عَنْ الرَّبِيعِ، عَنْ الشَّافِعِيِّ، وَقَدْ أَجَازَ لَنَا الرَّبِيعُ ذَلِكَ وَكَتَبَ بِهِ إِلَيْنَا.
۱۶- بعض اقوال کو ربیع نے شافعی سے نقل کیا ہے، جس کی ربیع نے ہمیں اجازت دی ہے، اور اس کو ہمارے پاس لکھ بھیجا ہے۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
17- وَمَا كَانَ مِنْ قَوْلِ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ، وَإِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ فَهُوَ مَا أَخْبَرَنَا بِهِ إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ،عَنْ أَحْمَدَ، وَإِسْحَاقَ.
۱۷- احمد بن حنبل اور اسحاق بن راہویہ کے اقوال کو ہم سے اسحاق بن منصور کوسج نے بیان کیا وہ احمد اور اسحاق بن راہویہ سے روایت کرتے ہیں۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
18- إِلا مَا فِي أَبْوَابِ الْحَجِّ وَالدِّيَاتِ وَالْحُدُودِ فَإِنِّي لَمْ أَسْمَعْهُ مِنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنِي بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى الأَصَمُّ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ مَنْصُورٍ، عَنْ أَحْمَدَ، وَإِسْحَاقَ.
۱۸- حج، دیات اور حدود کے باب کے اقوال میں نے اسحاق بن منصور سے نہیں سنے ہیں، اس کو ہم سے محمد بن موسیٰ الاصم نے بسند «اسحاق بن منصور عن احمد و اسحاق بن راہویہ» بیان کیا۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
19- وَبَعْضُ كَلامِ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ أَفْلَحَ، عَنْ إِسْحَاقَ، وَقَدْ بَيَّنَّا هَذَا عَلَى وَجْهِهِ فِي الْكِتَابِ الَّذِي فِيهِ الْمَوْقُوفُ.
۱۹- اسحاق بن راہویہ کے بعض اقوال کی خبر ہمیں محمد بن افلح نے دی ہے وہ اسحاق بن راہویہ سے روایت کرتے ہیں۔ ہم نے اپنی موقوف سے متعلق کتاب میں ان باتوں کو بیان کیا ہے۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
20- وَمَا كَانَ فِيهِ مِنْ ذِكْرِ الْعِلَلِ فِي الأَحَادِيثِ وَالرِّجَالِ وَالتَّارِيخِ فَهُوَ مَا اسْتَخْرَجْتُهُ مِنْ كِتَابِ التَّارِيخِ، وَأَكْثَرُ ذَلِكَ مَا نَاظَرْتُ بِهِ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَاعِيلَ، وَمِنْهُ مَا نَاظَرْتُ بِهِ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَأَبَا زُرْعَةَ، وَأَكْثَرُ ذَلِكَ عَنْ مُحَمَّدٍ، وَأَقَلُّ شَيْئٍ فِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي زُرْعَةَ، وَلَمْ أَرَ أَحَدًا بِالْعِرَاقِ، وَلا بِخُرَاسَانَ فِي مَعْنَى الْعِلَلِ وَالتَّارِيخِ وَمَعْرِفَةِ الأَسَانِيدِ كَبِيرَ أَحَدٍ أَعْلَمَ مِنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ.
۲۰- علل حدیث، رجال حدیث اور تاریخ (کتب جرح و تعدیل) سے متعلق اقوال کی تخریج میں نے تاریخ کی کتابوں سے کی ہے، اکثر اقوال پر محمد بن اسماعیل بخاری سے مذاکرہ کیا ہے، بعض اقوال پر دارمی اور ابوزرعہ سے مذاکرہ کیا ہے، اکثر اقوال پر محمد بن اسماعیل بخاری سے گفتگو کی ہے، بہت کم اقوال پر عبداللہ بن احمد اور ابوزرعہ رازی سے گفتگو کی ہے، علل حدیث، تاریخ اور اسانید کی معرفت میں مجھے عراق اور خراسان میں محمد بن اسماعیل بخاری سے بڑا عالم کوئی اور نہیں ملا۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: Q3957]
Back