28- وبه: عن حميد أنه سمع معاوية بن أبى سفيان عام حج وهو على المنبر وتناول قصة من شعر كانت فى يد حرسي يقول: يا أهل المدينة أين علماؤكم، سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم ينهى عن مثل هذه ويقول: ”إنما هلكت بنو إسرائيل حين اتخذ هذه نساؤهم.“
سیدنا معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ نے جس سال حج کیا تھا، منبر پر تشریف فرماتے ہوئے ایک پہرے دار کے ہاتھ سے بالوں کا ایک گچھا لے کر فرمایا: اے مدینے والو! تمہارے علماء کہاں ہیں؟ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس (بالوں کی وگ لگانے) سے منع فرماتے ہوئے سنا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ بنی اسرائیل کی عورتوں نے جب ایسے بال لگائے تو بنی اسرائیل ہلاک ہو گئے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 606]
تخریج الحدیث: «28- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 947/2 ح 1829، ك 51 ب 1 ح 2) التمهيد 216/7، الاستذكار: 1765، و أخرجه البخاري (3468) ومسلم (2127) من حديث مالك به .»