382- مالك عن عبيد الله بن عبد الرحمن عن عبيد بن حنين مولى آل زيد بن الخطاب أنه قال: سمعت أبا هريرة يقول: أقبلت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فسمع رجلا يقرأ {قل هو الله أحد. الله الصمد. لم يلد ولم يولد. ولم يكن له كفوا أحد} فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”وجبت“ فسألته: ماذا يا رسول الله؟ فقال: ”الجنة“ فقال أبو هريرة: فأردت أن أذهب إلى الرجل فأبشره، ثم فرقت أن يفوتني الغداء، مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فآثرت الغداء ثم ذهبت إلى الرجل فوجدته قد ذهب. وحديث عبيد الله الأغر قد تقدم مع زيد بن رباح. تم الجزء الثاني من الملخص بحمد الله عدد من وقع فيه ممن روى عنه مالك ثلاثون رجلا، لجميعهم فيه مائتا حديث وأربعة وثلاثون حديثا.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آیا تو ایک آدمی کو «قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ . اللَّـهُ الصَّمَدُ . لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ . وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوًا أَحَدٌ»”کہہ دو! وہ اللہ اکیلا ہے، اللہ بے نیاز ہے، نہ اس سے کوئی پیدا ہوا اور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا اور اس کا کوئی شریک نہیں ہے۔“(سورة الاخلاص) کی تلاوت کرتے ہوئے سنا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”واجب ہو گئی۔“ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: یا رسول اللہ! کیا واجب ہو گئی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنت۔“، سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے ارادہ کیا کہ جا کر اس آدمی کو خوشخبری دوں لیکن پھر مجھے یہ خدشہ لاحق ہوا کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دوپہر کا کھانا رہ جائے گا تو میں نے کھانے کو ترجیح دی، پھر اس آدمی کی طرف گیا تو وہ جا چکا تھا۔، عبیداللہ الاغر کی حدیث زید بن رباح کے ساتھ گزر چکی ہے [ ح۱۸۶] اور الملخص کا دوسرا جزء مکمل ہوا۔، والحمدللہ اس میں جن لوگوں سے (امام) مالک نے روایتیں بیان کی ہیں ان کی تعداد تیس آدمی ہے اور (ابوالحسن القابسی کی ترقیم کے مطابق) ان کی کل حدیثیں دو سو چونتیس ہیں۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 573]
تخریج الحدیث: «382- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 208/1، ح 487، ك 15 ب 6 ح 18) التمهيد 215/19، الاستذكار: 456، و أخرجه الترمذي (2897 وقال: هٰذا حديث حسن، إلخ) و النسائي (171/2، ح 995) من حديث مالك به وصححه الحاكم (566/1) ووافقه الذهبي، من رواية يحيي بن يحيي، وسقط من الأصل.»
قال الشيخ زبير على زئي: سنده حسن
حدیث نمبر: 574
391- مالك عن عبد الرحمن بن عبد الله بن عبد الرحمن بن أبى صعصعة الأنصاري ثم المازني عن أبيه عن أبى سعيد الخدري أن رجلا سمع رجلا يقرأ {قل هو الله أحد} ويرددها، فلما أصبح جاء إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكر له ذلك وكان الرجل يتقالها، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”والذي نفسي بيده، إنها لتعدل ثلث القرآن.“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے دوسرے آدمی کو «قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ» پڑھتے ہوئے سنا، وہ اسے بار بار پڑھ رہا تھا، سننے والے آدمی نے صبح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بارے میں بتایا، گویا وہ اسے بہت تھوڑا عمل سمجھ رہا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! بے شک یہ (سورہ اخلاص) ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 574]
تخریج الحدیث: «391- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 208/1، ح 486، ك 15 ب 6 ح 17) التمهيد 227/19، الاستذكار: 455، و أخرجه البخاري (5013) من حديث مالك به.»