الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


موطا امام مالك رواية ابن القاسم
मुवत्ता इमाम मलिक रवायात इब्न अल-क़ासिम
قرآن و تفسیر کا بیان
8. صلوٰۃ الوسطیٰ سے مراد نماز عصر ہے
حدیث نمبر: 575
177- مالك عن زيد بن أسلم عن القعقاع بن حكيم عن أبى يونس مولى عائشة أنه قال: أمرتني عائشة أم المؤمنين أن أكتب لها مصحفا، ثم قالت: إذا بلغت هذه الآية فآذني {حافظوا على الصلاة والصلاة الوسطى}.قال: فلما بلغتها آذنذتها فأملت على {حافظوا على الصلاة والصلاة الوسطى وصلاة العصر وقوموا لله قانتين}.ثم قالت عائشة: سمعتها من رسول الله صلى الله عليه وسلم.
ابویونس مولیٰ عائشہ (تابعی) سے روایت ہے کہ مجھے ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے حکم دیا کہ میں ان کے لئے مصحف (قرآن مجید) لکھوں، پھر آپ نے فرمایا: جب تم اس آیت «حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَىٰ وَقُومُوا لِلَّـهِ قَانِتِينَ» نمازوں کی حفاظت کرو اور درمیانی نماز کی حفاظت کرو۔ [البقرة: 238] ، پر پہنچو تو مجھے بتانا، پھر جب میں وہاں پہنچا تو انہیں بتایا انہوں (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا) نے مجھے لکھوایا: «حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ، وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى، وَصَلَاةِ الْعَصْرِ، وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ» پھر (ام المؤمنین رضی اللہ عنہا نے) فرمایا: میں نے اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے۔ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 575]
تخریج الحدیث: «177- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 138/1 ح 311، ك 8 ب 8 ح 25) التمهيد 273/4، وقال: ”وحديث عائشة هٰذا صحيح، لا اعلم فيه اختلافا“، الاستذكار:281، و أخرجه مسلم (629) من حديث مالك به.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح