ابو الدرداء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ گیارہ سجدے کئے۔ ان میں سے ایک وہ تھا جو سورۂ نجم میں ہے۔ [سنن ترمذي/أبواب السفر/حدیث: 568]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابن ماجہ/الإقامة 71 (1055)، (تحفة الأشراف: 10993)، مسند احمد (5/194) (ضعیف) (سند میں عمر بن حیان دمشقی مجہول راوی ہے)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، ابن ماجة (1055) // ضعيف سنن ابن ماجة برقم (216) ، ضعيف أبي داود (302 / 1401 / 1) نحوه //
قال الشيخ زبير على زئي: (568 ،569) إسناده ضعيف /جه 1055 عمر الدمشقي: مجھول (تق:4886) وبينه وبين أم الدرداء رجل مجھول، انظر الحديث الاتي:569
اس سند سے بھی ابو الدرداء رضی الله عنہ سے روایت ہے وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح انہیں الفاظ کے ساتھ روایت کرتے ہیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ سفیان بن وکیع کی حدیث سے زیادہ صحیح ہے جسے انہوں نے عبداللہ بن وہب سے روایت کی ہے ۱؎، ۲- اس باب میں علی، ابن عباس، ابوہریرہ، ابن مسعود، زید بن ثابت اور عمرو بن العاص رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- ابو الدرداء کی حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف سعید بن ابی ہلال کی روایت سے جانتے ہیں، اور سعید نے عمر دمشقی سے روایت کی ہے۔ [سنن ترمذي/أبواب السفر/حدیث: 569]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر ما قبلہ (ضعیف) (سند میں عمر مجہول اور عمر کے شیخ مبہم راوی ہے)»
وضاحت: ۱؎: یعنی عبداللہ بن عبدالرحمٰن کی حدیث سفیان بن وکیع کی حدیث کے مقابلے میں زیادہ راجح ہے کیونکہ اس کا ضعف سفیان کی حدیث کے ضعف سے ہلکا ہے سفیان بن وکیع متکلم فیہ ہیں۔
قال الشيخ الألباني: ضعيف، ابن ماجة (1055) // ضعيف ابن ماجة (217) //
قال الشيخ زبير على زئي: (568 ،569) إسناده ضعيف /جه 1055 عمر الدمشقي: مجھول (تق:4886) وبينه وبين أم الدرداء رجل مجھول، انظر الحديث الاتي:569