جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جذامی شخص کا ہاتھ پکڑا، اور اپنے ساتھ اس کے ہاتھ کو پیالے میں داخل کر دیا، پھر اس سے کہا: ”کھاؤ، میں اللہ پر اعتماد اور اسی پر بھروسہ رکھتا ہوں“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3542]
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جذامیوں (کوڑھیوں) کی طرف لگاتار مت دیکھو“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3543]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 6575، ومصباح الزجاجة: 1236)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/233، 299) (حسن صحیح)»
شرید بن سوید ثقفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ وفد ثقیف میں ایک جذامی شخص تھا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کہلا بھیجا: ”تم لوٹ جاؤ ہم نے تمہاری بیعت لے لی“۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3544]
وضاحت: ۱؎: کیونکہ زیادہ دیکھنے سے دل میں وسوسہ اور اندیشہ پیدا ہو گا، اگر کبھی ایسے مصیبت زدہ پر نظر پڑ جائے تو یوں کہے: «الحمد لله الذى عافانى مما ابتلاك به وفضلنى على كثير ممن خلق تفضيلا» ۔