عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زیتون کا تیل بطور سالن استعمال کرو، اور اس کو اپنے سر اور بدن میں لگاؤ اس لیے کہ یہ مبارک درخت سے نکلتا ہے“۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3319]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن الترمذی/الأطعمة 43 (1851)، (تحفة الأشراف: 10392)، وقد أخرخہ: مسند احمد (3/497) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اللہ تعالی نے قرآن کریم میں اس کو شجرہ مبارکہ فرمایا ہے۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زیتون کا تیل بطور سالن استعمال کرو، اور اس کو سر اور بدن میں لگاؤ، اس لیے کہ یہ بابرکت ہے“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3320]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14338، ومصباح الزجاجة: 1144) (ضعیف جدا)» (عبد اللہ بن سعید متروک ہیں، اور حدیث کا معنی ثابت ہے، کماتقدم)
قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا بزيادة فإنه طيب وقال عنه ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف جدًا عبد اللّٰه بن سعيد المقبري: متروك انوار الصحيفه، صفحه نمبر 495