عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جسے قوم لوط کا عمل (اغلام بازی) کرتے ہوئے پاؤ تو کرنے والے اور جس کے ساتھ کیا گیا ہے دونوں کو قتل کر دو“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْحُدُودِ/حدیث: 4462]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن الترمذی/الحدود 24 (1456)، سنن ابن ماجہ/الحدود 12 (2561)، (تحفة الأشراف: 6176)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/269، 300) (حسن صحیح)»
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن أخرجه الترمذي (1456 وسنده حسن) وابن ماجه (2561 وسنده حسن)
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے کنوارے کے بارے میں جو اغلام بازی میں پکڑا جائے مروی ہے کہ اسے سنگسار کر دیا جائے گا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: عاصم والی روایت عمرو بن ابی عمرو والی روایت کی تضعیف کرتی ہے ۱؎۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْحُدُودِ/حدیث: 4463]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «انظر ما قبلہ (صحیح الإسناد)»
وضاحت: ۱؎: یعنی اوپر کی حدیث (۴۴۶۲) ابوداود کا یہ قول غالباً غلطی سے یہاں درج ہو گیا ہے، حدیث نمبر: (۴۴۶۵) کے بعد بھی یہ قول درج ہے اور وہی اس کی اصل جگہ ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد موقوف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن حديث عاصم يأتي (4465)