ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں ایک ہی برتن سے نہایا کرتے تھے اور ہم دونوں جنبی ہوتے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ/حدیث: 77]
ام صبیہ جہنیہ (خولہ بنت قیس) رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میرے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ وضو کرتے وقت ایک ہی برتن میں باری باری پڑتے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ/حدیث: 78]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابن ماجہ/الطھارة 36 (382)، (تحفة الأشراف: 18333)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/366، 367) (حسن صحیح)»
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں مرد اور عورتیں ایک ہی برتن سے ایک ساتھ وضو کرتے تھے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ/حدیث: 79]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «حدیث مسدد تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 7581)، وحدیث عبداللہ بن مسلمة، آخرجہ: صحیح البخاری/الوضوء 43 (193)، وليس فيه: ’’من الإناء الواحد‘‘، سنن النسائی/الطھارة 57 (71) المیاہ 10 (341، 343)، سنن ابن ماجہ/الطھارة 36 (381)، موطا امام مالک/الطھارة 3(15)، مسند احمد (2/4، 103)، تحفة الأشراف (8350) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح دون قوله من الإناء الواحد
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (193) (رواه مسلم مطولاً)
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہم اور عورتیں مل کر ایک برتن سے وضو کرتے، اور ہم اپنے ہاتھ اس میں (باری باری) ڈالتے تھے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ/حدیث: 80]