حضرت عمر بن عبدالعزیز نے کہا کہ یہودی یا نصرانی کی دیت آزاد مسلمان کی دیت سے آدھی ہے۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ہمارے نزدیک یہ حکم ہے کہ کوئی مسلمان کافر کے بدلے میں قتل نہ کیا جائے گا، مگر جب مسلمان فریب سے اس کو دھوکہ دے کر مار ڈالے تو قتل کیا جائے گا۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْعُقُولِ/حدیث: 1521]
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16447، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 18478، فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 8ق4»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ہمارے نزدیک یہی حکم ہے۔ کہا امام مالک رحمہ اللہ نے کہ یہودی یانصرانی کے زخموں کی دیت اسی حساب سے ہے: موضحہ میں بیسواں حصّہ اور مامومہ اور جائفہ میں تیسرا حصّہ «(وقس على هذا)» ۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْعُقُولِ/حدیث: 1522B1]