سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو جاتے تھے جنازوں میں۔ پھر بیٹھنے لگے بعد اس کے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجَنَائِزِ/حدیث: 551]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 962، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3054، 3055، 3056، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1924، 2000، 2001، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2061، 2137، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3175، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1044، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1544، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 6985، وأحمد فى «مسنده» برقم: 633، 641، والحميدي فى «مسنده» برقم: 50، 51، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 6311، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 12041، شركة الحروف نمبر: 507، فواد عبدالباقي نمبر: 16 - كِتَابُ الْجَنَائِزِ-ح: 33»
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ تکیہ لگاتے تھے قبروں پر اور لیٹ جاتے تھے ان پر۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: قبروں پر بیٹھنا منع ہے حاجت کے واسطے، یعنی پیشاب اور پاخانہ کے لیے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجَنَائِزِ/حدیث: 552]
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے تھے: ہم جنازوں میں جاتے تھے تو اخیر کا شخص بھی بدون اذن کے نہ بیٹھتا تھا۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الْجَنَائِزِ/حدیث: 553]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، انفرد به المصنف من هذا الطريق، شركة الحروف نمبر: 508، فواد عبدالباقي نمبر: 16 - كِتَابُ الْجَنَائِزِ-ح: 35»